ایران کے سرحدی شہر سراوان میں دہشتگردی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں 9 پاکستانیوں کو قتل کر دیا گیا ہے۔
ایران میں پاکستان کے سفیر مدثر ٹیپو نے 9 پاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ پاکستانی سفارتخانہ سوگوار خاندانوں کی مکمل مدد کرے گا۔
سفیر نے کہاکہ پاکستان ایران میں پاکستانی شہریوں کے قتل کے واقعے پر مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔
🚨🇵🇰 Pakistan attacks Iran again.
At least 9 Pakistani refugees killed, several others injured in Saravan, Iran. pic.twitter.com/IanMkc99Mp
— Terror Alarm (@Terror_Alarm) January 27, 2024
انہوں نے کہاکہ پاکستانی قونصلر جائے واقعہ اور زخمیوں سے ملنے اسپتال میں گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران میں قتل کیے افراد میں سے 5 کا تعلق مظفرگڑھ کی تحصیل علی پور سے جن میں 2 سگے بھائی بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ 2 افراد لودھراں کے علاقے گیلے وال سے تعلق رکھتے ہیں۔ اور لواحقین کے مطابق یہ تمام افراد ایران میں مزدوری کرتے تھے۔
پاکستان نے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا
اِدھر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے پر ہمارا ایرانی حکام سے رابطہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان نے واقعے کی فوری تحقیقات کرنے اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ واقعے میں زخمی ہونے والوں سے زاہدان میں ہمارے قونصلر ملاقات کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ مقامی حکام سے مل کر سخت کارروائی کی ضرورت پر زور دیں گے۔
انہوں نے کہاکہ قتل ہونے والے افراد کی میتیں جلد پاکستان لانے کے لیے سفارتخانہ اپنی بھرپور کوششیں کرے گا۔
مزید پڑھیں
واضح رہے کہ کچھ روز قبل ایران نے بلوچستان کے سرحدی علاقے پنجگور میں عسکری کارروائی کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ اس نے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا ہے۔
بعد ازاں پاکستان نے ایران سے سفارتی تعلقات منقطع کرتے ہوئے جوابی کارروائی میں وہاں پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں کرنے والے عناصر کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔
اس واقعہ کے بعد کئی دیگر ممالک بیچ میں آ گئے تھے اور دونوں ممالک کو بات چیت کا مشورہ دیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔