پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 15 سے استحکام پاکستان پارٹی کے امیدوار سابق تحصیل ناظم اور سابق چیئرمین آر ڈی اے حامد نواز راجہ کا کہنا ہے کہ آزاد حیثیت میں عام انتخابات میں حصہ لینے والے 90 فیصد پی ٹی آئی امیدواروں کے معاملات سیاسی جماعتوں کے ساتھ طے پا چکے ہیں۔
حامد نواز راجہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے امیدوار آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جس کا وہ ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
’بڑے بڑے نام جیت کر پی ٹی آئی سے منحرف ہوجائیں گے‘
انہوں نے مزید کہا کہ وہ پی ٹی آئی کے ورکرز کو استعمال کر کے ووٹ لینے کی کوشش کر رہے ہیں ان کے پلیٹ فارم سے جلسے جلوس کر رہے ہیں لیکن اصل میں ان کے معاملات دوسری جماعتوں کے ساتھ طے پا چکے ہیں جن میں کئی بڑے بڑے نام ہیں جن کا میں ذکر نہیں کرنا چاہتا۔
انہوں نے کہا کہ آزاد امیدواروں کا فائدہ کوئی اور اٹھائے گا پی ٹی آئی کو کچھ نہیں ملنے والا۔ انہوں نے مزید کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی انتخابات کے بعد پاکستان مسلم لیگ نواز کے ساتھ اتحاد کر سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
حامد نواز راجہ کے بھائی سابق صوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجہ این اے 55 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ہیں جبکہ حامد نواز راجہ استحکام پاکستان پارٹی کے امیدوار ہیں۔ حامد نواز راجہ کا کہنا تھا کہ عمران خان صاحب کی مہربانی ہے کہ ہر گھر میں ہر خاندان میں انہوں نے پھوٹ ڈلوادی ہے، والدین کسی جماعت کے ساتھ جبکہ بچے کسی اور جماعت کے ساتھ ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جو کلچر عمران خان نے دیا ہے اور جو گند انہوں نے اس معاشرے میں ڈالا ہے اس کو ختم ہوتے ہوتے دس پندرہ سال لگ جائیں گے۔
جب حامد نواز راجہ سے پوچھا گیا کہ وہ اور ان کے بھائی الگ الگ جماعتوں سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں تو کیا مخالفت نہیں ہوتی تو انہوں نے کہا کہ بشارت راجہ کی اپنی سوچ ہے اور میری اپنی لیکن ہمارے بیچ کوئی ناراضی اور اختلاف نہیں اور یہ صرف انتخابات تک کا معاملہ ہے اس کے بعد حالات بالکل نارمل ہو جائیں گے۔
حامد نواز راجہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو ان سے زیادہ الیکشن مہم چلانے کا موقع مل رہا ہے، اس وقت پی ٹی آئی امیدواران کو جتنا فری ہینڈ ملا ہوا ہے اتنا شاید جب ان کی حکومت تھی تب بھی ان کو موقع نہیں ملا۔
’پی ٹی آئی انتخابی قوائد کی خلاف ورزی کر رہی ہے‘
حامد نواز راجہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ انتخابی قوانین کے تحت کوئی آزاد امیدوار اپنے بینر و پوسٹر پر کسی سیاسی لیڈر کی تصویر نہیں لگا سکتا جبکہ یہ لوگ لگا رہے ہیں اور میں حیران ہوں کہ ان پر ایکشن کیوں نہیں لیا جا رہا۔
سائفر مقدمے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 10 سال کی سزا کے بارے میں بات کرتے ہوئے حامد نواز راجہ کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اتنے بڑے جرم پر عمران خان کو کم سزا دی گئی ہے اس پر تو زیادہ سے زیادہ سزا ہونی چاہیے تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ استحکام پاکستان پارٹی ایک نئی جماعت ہے لیکن اس میں تمام سینیئر اور تجربہ کار لوگ ہیں اور لوگ شخصیات کو دیکھ کر ووٹ کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگ چاہتے ہیں کہ نئی جماعت آئے جو ملک میں استحکام لے کر آئے۔