شیخ رشید سانحہ 9 مئی کے 3 مقدمات سے بری، دیگر مقدمات پر سماعت 10 فروری تک ملتوی

منگل 6 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسداد دہشت گردی عدالت نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کوٹیکسلا کے 3 مقدمات سے بری کرتے ہوئے دیگر مقدمات میں ضمانت کی درخواست کی سماعت 10 فروری تک ملتوی کر دی ہے۔

پولیس نے منگل کو عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پیش کیا ، اس دوران پراسیکیوٹر اکرام امین مہناس کے معاون وکیل بھی عدالت میں پیش ہوئے جب کہ پراسیکیوٹر نے صداقت عباسی کا شیخ رشید کے خلاف بیان عدالت میں پڑھ کر سنایا اور تھانہ ٹیکسلا کے 3 مقدمات میں شیخ رشید کی گرفتاری مانگ لی۔

جی ایج کیو حملہ کیس کا بیان تھانہ ٹیکسلا کے مقدمے میں استعمال نہیں ہو سکتا

ادھر شیخ رشید احمد کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ تھانہ آر اے بازار اور جی ایچ کیو حملہ کیس کا بیان تھانہ ٹیکسلا کے مقدمے میں استعمال نہیں ہو سکتا، جس پرعدالت نے شیخ رشید احمد کو ٹیکسلا کے 3 مقدمات سے بری کر دیا۔ شیخ رشید کی جانب سے سردار عبدالرزاق اور سردار شہباز ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

کمرہ عدالت میں صحافیوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) سے ملاقات نہیں ہوئی وہ مجھ سے فاصلے پر قید ہیں۔

شہریار ریاض کے خلاف دیے گئے بیان پر قائم ہوں، شیخ رشید احمد

انہوں نے کہا کہ این اے 56 کے امیدوار شہریار ریاض کے متعلق 3 کروڑ والے دعوے پر قائم ہوں اور اس کا ثبوت بھی موجود ہے، اللہ سے امید ہے کہ قلم دوات جیتے گئی،  عوام کو کہتا ہوں ایک دن باقی ہے نکلیں اور قلم دوات کو ووٹ دیں ۔ زیادہ بات نہیں کر سکتا کیوں کہ  مجھے یہاں صحافیوں سے صرف ایک منٹ بات کرنے کی اجازت ملی ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر شیخ رشید کے وکیل سردارعبدالرزاق ایڈوکیٹ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تھانہ ٹیکسلا پولیس نے 9 مئی کے 3 مقدمات میں شیخ رشید کی گرفتاری کی استدعا کی تھی، پولیس کی جانب سے شیخ رشید کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے عدالت کو بتایا کہ پراسیکیوٹر 16 جنوری کو بتا چکے ہیں کہ ان مقدمات میں شیخ رشید مطلوب نہیں ہیں ، پولیس نے صداقت عباسی کے 164 کے بیان کو بنیاد بنا کر شیخ رشید کی گرفتاری مانگی تھی۔ صداقت عباسی سرکاری ٹارچر سیل اور ایجنسیز اور پولیس کی تحویل میں تھے جب یہ بیان لیا گیا۔

عدالت نے شیخ رشید کے 16 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی

شیخ رشید احمد کے وکیل نے بتایا کہ 20 ستمبر 2023 کے بیان پر شیخ رشید کو ان مقدمات میں گرفتار نہیں کیا جا سکتا، کوئی بیان ایک مقدمے میں ریکارڈ کیا گیا ہو اور اسے کسی اور مقدمے میں استعمال نہیں کیا جا سکتا، ہمارے دلائل پر عدالت نے اتفاق کیا اور 16 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔

انہوں نے بتایا کہ عدالت نے شیخ رشید کو ٹیکسلا کے تینوں مقدمات سے بری کر دیا ہے، شیخ رشید کے خلاف نیو ٹاؤن مقدمے میں ہماری بحث مکمل ہو چکی ہے تاہم پولیس کی جانب سے پھر تاریخ مانگی گئی ہے کیونکہ ان کے پراسیکیوٹر موجود نہیں تھے۔

شیخ رشید احمد کو الیکشن لڑنے سے روکا جا رہا ہے، وکیل

ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کو 8 فروری کے الیکشن سے باہر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، شیخ رشید کو اس لیے بند کیا گیا کہ وہ انتخابی مہم نہ چلا سکیں اور لوگوں سے ووٹ نہ مانگ سکیں ، 8 فروری کو الیکشن ہیں اور 6 فروری کو تاریخ رکھنے کا مقصد وقت ضائع کرنا تھا۔

انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں ملزمان کی حاضری کا عمل مکمل ہو گیا ہے، شیخ راشد شفیق، عمر تنویر بٹ، صداقت عباسی اور واثق قیوم عباسی بھی عدالت میں حاضر ہو چکے ہیں۔

پیر کو مبینہ ملزمان تھانہ آراے بازار، نیو ٹاؤن، تھانہ سٹی اور سول لائنز کے مقدمات میں عدالت میں حاضر ہوئے، عدالت نے سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں 498 ملزمان کو طلب کر رکھا تھا ، ملزمان کی انسداد دہشت گردی عدالت سے عبوری ضمانتیں بھی منظورہوچکی تھیں۔ حاضری کے بعد عدالت نے سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں ملزمان کو دوبارہ 13 فروری کو طلب کر لیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp