شیخ رشید احمد کی جانب سے اسپتال سے اڈیالہ جیل منتقلی کے دوران صحافیوں سے چھینے گئے موبائل فون واپس نہ ہونے تک وہیں رہنے کی دھمکی پر پولیس نے ہتھیار ڈال دیے۔
راولپنڈی پولیس نے شیخ رشید کی منتقلی کے دوران مبینہ طور پر صحافیوں سے موبائل فون چھین کر ویڈیو ڈیلیٹ کردی تھی جس پر شیخ رشید نے احتجاجاً جیل جانے سے انکار کردیا۔ تاہم پھر پولیس نے صحافیوں کو ان کے موبائل واپس کر دیے۔
شیخ رشید نے پولیس سے کہا تھا کہ ’پہلے ان کو موبائل واپس کرو پھر میں جیل جاؤں گا ورنہ میں واپس ایمرجنسی میں جارہا ہوں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں 2 مزید مقدمات میں شامل تفتیش کر لیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ رات سے ان کے سینے میں درد ہے اور ڈاکٹر نے 48 گھنٹے اسپتال میں رہنے کا کہا تھا لیکن اس کے باوجود ان کے طبی ٹیسٹ کلیئر قرار دے کر انہیں اڈیالہ جیل واپس بھیجا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مخالفین سن لیں کہ میں جیل میں بیٹھ کر بھی ان کا مقابلہ کروں گا اور راولپنڈی کے عوام 8 فروری کو قلم دوات پر نشان لگائیں۔
مزید پڑھیں
مخالف امیدوار شہریار ریاض پر پی ٹی آئی سے 3 کروڑ روپے میں ٹکٹ خریدنے کا الزام
شیخ رشید نے اپنے مخالف امیدوار شہریار ریاض پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے پی ٹی آئی سے 3 کروڑ روپے کے بدلے میں انتخابی ٹکٹ خریدا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہریار ریاض 4 سال سے لندن میں تھے اور الیکشن کے وقت پاکستان آگئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ سب کچھ انہیں انتخابات میں ہرانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔