پاکستان کے ساتھ کئی ممالک شعبہ سیاحت میں اشتراک کرنا چاہتے ہیں، نگران وزیراعظم

بدھ 7 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے شعبہ سیاحت کو مزید فروغ دے کر علاقے میں معاشی ترقی کے مواقع پیدا کیے جاسکتے ہیں۔

بدھ کو وزیراعظم آفس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے چیئرمین راجہ ناظم الامین کی قیادت میں رائل فاؤنڈیشن آف گلگت بلتستان کے 17رکنی وفد نے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ کئی ممالک پاکستان کے ساتھ شعبہ سیاحت میں اشتراک کے لیے دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں، مواصلاتی نظام اور دیگر ضروری انفراسٹرکچر کی تعمیر کو بہتر بنا کر گلگت بلتستان کے شعبہ سیاحت کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متعلقہ حکام اعلیٰ تعلیم اور تکنیکی تعلیم کے شعبوں میں تمام صوبوں میں گلگت بلتستان کے طلبا کا کوٹہ بڑھانے کے لیے لائحہ عمل تشکیل دیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان قدرتی وسائل سے مالامال ہے اور وہاں کے لوگ مہمان نواز ہیں۔ سکردو ائیرپورٹ کو بین الاقوامی حیثیت ملنے کے بعد سے علاقے میں سیاحت میں مثبت رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔پاکستان کے ساتھ شعبہ سیاحت میں اشتراک کے لئے کئی ممالک دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں۔

نگراں وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو گلگت بلتستان میں بجلی کے مسائل کے پائیدار حل تلاش کرنے کے لیے حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو اعلیٰ تعلیم اور تکنیکی تعلیم کے شعبوں میں تمام صوبوں میں گلگت بلتستان کے طلبا کا کوٹہ بڑھانے کے لیے لائحہ عمل تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی۔

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان کی مجموعی ترقی علاقے میں سماجی ہم آہنگی پر منحصر ہے۔ وزیراعظم نے رائل فاؤنڈیشن آف گلگت بلتستان کی علاقے کی ترقی کے لیے خدمات کی بھی تعریف کی۔

وفد نے وزیراعظم کو گلگت بلتستان کے مختلف شعبوں میں بہتری لانے کے لیے تجاویز پیش کیں۔ اس موقع پر نگراں وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گزشتہ سال گلگت بلتستان میں 16 لاکھ سے زیادہ سیاح آ چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ