لاہور ہائیکورٹ میں پرویز الٰہی کے خلاف پنجاب اسمبلی کے پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی بھرتی کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر کی اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی ضمانت منظور کرلی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور نے کیس کی سماعت کی، صدر پی ٹی آئی پرویز الٰہی کی جانب سے ایڈووکیٹ عامر سعید راں اور فرمان منیس پیش ہوئے۔
مزید پڑھیں
دوران سماعت پرویز الٰہی کے وکیل عامر سعید راں ایڈووکیٹ نے دلائل دیے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے محمد خان بھٹی کو کیس سے ڈسچارج کیا، پرویزالٰہی کے وزیراعلیٰ بننے سے پہلے پرنسپل سیکرٹری کا نوٹیفکیشن ہوا۔
وکیل عامر سعید راں نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری کا نوٹیفکیشن چیف سیکرٹری پنجاب نے جاری کیا، اس مقدمہ میں چیف سیکرٹری کو فریق ہی نہیں بنایا گیا، یہ کیس سیاسی بنیادوں پر قائم کیا گیا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پرویز الٰہی کی ضمانت منظور کرلی اور انہیں ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
واضح رہے سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی پر الزام عائد ہے کہ پنجاب اسمبلی کے پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کی تعیناتی غیر قانونی ہے اور دونوں پر کرپشن کے الزامات بھی ہیں، جس پر پرویز الٰہی اور محمد خان بھٹی دونوں کو گرفتار کیا گیا، اور آج لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ کو ضمانت دے دی۔
اس سے قبل لاہور کی ایک مقامی عدالت نے پنجاب اسمبلی میں بھرتیوں کے کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب و صدر پاکستان تحریک انصاف چوہدری پرویز الٰہی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا تھا۔