روسی سفیر البرٹ خوریف کی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات

بدھ 21 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں تعینات روسی سفیر البرٹ خوریف نے جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی ہے۔

ترجمان جے یو آئی اسلم غوری کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف اقوام متحدہ میں روس کے کردار پر بات چیت کی گئی، اس کے علاوہ خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترجمان نے بتایا کہ ملاقات جلال الدین ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔

قبل ازیں پاکستان میں روسی فیڈریشن کے سفیر البرٹ خورئیو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ روس نے یوکرین کے مسئلے کو بات چیت اور مذاکرات سے حل کرنے کی بہت کوششیں کیں لیکن یوکرین نے روس سے مذاکرات پر پابندی عائد کر دی۔ پاکستانی حکومت کے شکر گزار ہیں کہ وہ روس یوکرین تنازعہ پر آزادانہ پالیسی چلانا چاہتے ہیں اور یہی وجہ ہے کل پاکستان نے اقوام متحدہ میں روس مخالف قراردادوں پر ووٹنگ میں حص نہیں لیا۔

انہوں نے کہاکہ یوکرین کے روس سے مذاکرات پر اپنی پابندی ہٹانے تک سنجیدہ گفتگو ممکن نہیں، جنگ کے خاتمے کا دارومدار یوکرین کی مذاکرات کے حوالے سے سنجیدگی پر ہے۔ یوکرین میں امریکی فوج کی خفیہ سرگرمیاں جاری ہیں جن کی تحقیقات ہونا چاہییں۔ امریکی یوکرین میں عام شہریوں پر مہلک عسکری تجربات کرتے رہے ہیں۔ یوکرین میں روسی فوجی آپریشن کے خاتمے کی کوئی ڈیڈ لائن یا مدت نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ