کیا تحریک انصاف آئی ایم ایف کو خط لکھنے کے فیصلے سے پیچھے ہٹ گئی؟

جمعہ 23 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ ان کی پارٹی چاہتی ہے کہ مالیاتی نظم و ضبط، گڈ گورننس اور معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ روابط جاری رکھنے چاہیئں جو پاکستانی عوام کی خوشحالی کے لیے ضروری ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا، بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے آئی ایم ایف کو ایک خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے کہ جب تک دھاندلی کی تحقیقات نہیں ہو جاتی ہیں تو آئی ایم ایف پاکستان کو فنڈ ریلیز نہ کرے۔

گزشتہ روز کے اس بیان پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی ظفر نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے لیے پاکستان ہمیشہ اول و آخر رہے گا اور تحریک انصاف ملکی مفاد اور قومی مفاد میں اس سمت میں اٹھائے جانے والے تمام اقدامات کی حمایت جاری رکھے گی۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف جمہوریت کے لیے اپنی جدوجہد بھی جاری رکھے گی، تمام فورمز پر اپنی آواز بلند کرے گی اور عالمی برادری کی حمایت کی توقع رکھے گی۔

آئی ایم ایف نے کیا جواب دیا؟

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے تحریک انصاف کے اس بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں جاری سیاسی پیشرفت پرکوئی تبصرہ نہیں کریں گے، ان کا بیان سابق وزیر اعظم عمران خان کے وکلا کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے تناظر میں ہے جس میں کہا گیا تھا کہ آئی ایم ایف اسلام آباد کے ساتھ بیل آؤٹ مذاکرات جاری رکھنے سے قبل 8 فروری کو ہونے والے متنازع قومی انتخابات کے آزادانہ آڈٹ کا مطالبہ کرے۔

آئی ایم ایف کی ترجمان جولی کوزاک سے جب عمران خان کے خط کی خبروں پر ردعمل مانگا گیا تو انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ’میں نے جو کچھ کہا ہے اس میں اضافہ کرنے کے لیے میرے پاس کچھ اور نہیں ہے۔ ہم پاکستان کے تمام شہریوں کے لیے میکرو اکنامک استحکام اور خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے پالیسیوں پر نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp