سورج سے انتہائی طاقتور شعائیں پھوٹ پڑیں، سیٹلائٹ سسٹم کو خطرہ

ہفتہ 24 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

یورپین اسپیس ایجنسی (ای ایس اے) اور امریکی خلائی ایجنسی (ناسا) کے مطابق سورج سے خطرناک شعاؤں کا اخراج ہو چکا ہے، سورج سے نکلنے والی 2 خطرناک شعائیں کمیونیکیشن سسٹم یعنی سیٹلائٹ سسٹم کو متاثر کر سکتی ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق 7 سال کے دوران سورج سے نکلنے والی یہ سب سے خطرناک شعائیں ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ناسا کے سائنسدانوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سورج سے خارج ہونے والے 2 انتہائی طاقتور شمسی توانائی کے شعلوں کا اخراج ہوا ہے جس سے زمین پر موجود جانداروں کو تو کوئی خطرہ نہیں البتہ یہ موبائل فون سگنلز سمیت دیگر سگنلز میں خلل کا باعث بن سکتا ہے۔

یروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) نے کہا ہے کہ طاقتور شمسی شعلے زمین پر مواصلات اور بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو متاثر کر سکتے ہیں۔ یہ اس وقت ہو سکتا ہے جب شمسی پلازما زمین کے حفاظتی مقناطیسی بلبلے، میگنیٹوسفیئر پر حملہ کرتا ہے۔

ناسا کے مطابق پچھلے 2 شمسی شعلوں کا تعلق بڑے پیمانے پر سیلولر بندش سے ہے۔ ان شعاؤں میں زمین پر سورج کی روشنی میں ہائی فریکوئنسی والے ریڈیو استعمال کرنے والوں کے لیے عارضی طور پر انحطاط اور سگنل کے ضائع ہونے کی صلاحیت ہے۔

’عام لوگوں کو اس X6.3 قسم کے بھڑکنے کے بارے میں فکر مند نہیں ہونا چاہیے‘۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ سورج سے پہلے شمسی شعلے کا اخراج 21 فروری کی شام کو ہوا جبکہ دوسرا طاقتور شمسی تابکاری اخراج 22 فروری کی صبح کو ہوا۔ ناسا نے سورج سے خارج ہونے والی طاقتور شعاعوں کی سیٹلائٹ سے بنائی گئی تصاویر بھی جاری کیں۔

سائنسدانوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ سورج سے خارج ہونے والی طاقتور شعاعیں ریڈیو کمیونیکیشن، نیویگیشن سگنلز میں خلل ڈالنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو خلائی جہازوں اور خلابازوں کے لیے بھی خطرناک ہو سکتا ہے۔

واضح رہے سائنسدانوں نے اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ طاقتور شعاعیں زمین کے کسی ایک حصے پر سگنلز کو مکمل طور پر بھی ختم کر سکتا ہے تاہم لوگوں کو فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ کسی بڑے نقصان کا سبب نہیں بنے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp