وفاقی دارالحکومت کے پرائیویٹ اسکول میں بچوں کی لڑائی کے معاملے میں شدت آگئی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسکول پرنسپل، پی پی رہنما نیّر بخاری کو طلب کرلیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیّر بخاری، اسکول بچوں کے والد اور آئی جی اسلام آباد کو 19 مارچ کے لیے نوٹس جاری کردیے ہیں۔
مزید پڑھیں
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے اپنے فیصلے میں اسکول پرنسپل کو عدالت پیشی کے لیے تحفظ دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسکول پرنسپل آج 3 بجے اسلام آباد سول کورٹ میں پیش ہوں، اسکول پرنسپل کو عدالت پیشی کے لیے آئی جی اسلام آباد تحفظ دیں۔
سول کورٹ کے عدم پیشی پر سکول پرنسپل کے جاری وارنٹ گرفتاری ہائیکورٹ نے معطل کر دیے ہیں اور2 بچوں کو پرائیویٹ اسکول سے نکالنے کا حکم بھی ہائیکورٹ نے عارضی بحال کر دیا ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ درخواست گزار کے مطابق اسلام آباد، ایف 10 کے رہائشی بچے اسکول میں لڑائی جھگڑے میں ملوث ثابت ہوئے ہیں، درخواست گزار نے بتایا انکوائری کمیٹی نے 2 بچوں کو اسکول سے نکالنے کا آرڈر جاری کیا، جسے سول کورٹ نے 17 فروری کو معطل کر دیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وکیل کی مطابق جب سول کورٹ نے حکم دیا اس وقت انکوائری مکمل کرکے بچے اسکول سے نکالے جا چکے تھے، اسکول پرنسپل نے سول کورٹ میں دھمکیوں کی وجہ سے حاضری سے استثنی درخواست دی جو منظور نہیں ہوئی اور عدالت نے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
وکیل کے مطابق عدالت نے پرنسپل کو ذاتی حیثیت میں بلایا تو نیّر بخاری نے دھمکیاں دیں۔