قومی اسمبلی میں نئے ارکان کی حلف برداری تقریب کے بعد مختصر اجلاس ہوا، جس میں اپوزیشن ارکان عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر علی خان کی جانب سے گفتگو کی گئی، اور پوائنٹ آف آرڈر پیش کیا گیا کہ یہ ہاؤس خواتین کی مخصوص نشستوں کے بغیر نامکمل ہے۔
قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے، عمران خان کی جانب سے نامزد کردہ وزیر اعظم کے امیدوار عمر ایوب نے کہا کہ اپنے حلقے کے عوام اور عمران خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جو حلف اٹھایا ہے اس کے تحت رولز اور قانون کی پاسداری کرنی ہے۔ خواتین کی مخصوص نشستوں کے بغیر یہ ہاؤس اس وقت نامکمل ہے، چار مرتبہ اس ہاؤس کا ممبر رہ چکا ہوں۔ عالیہ حمزہ اس وقت جیل میں ہیں اور ان کا نام مخصوص نشستوں میں شامل ہے۔
مزید پڑھیں
عمرن ایوب نے کہا کہ عالیہ حمزہ اس وقت جیل میں ہیں، اُن کا نام مخصوص نشستوں پرہے، انہوں نے آج حلف اٹھانا تھا لیکن نہیں ہیں، عمر ایوب نے نکتہ اعتراض پر خطاب کرتے ہوئے عالیہ حمزہ کی تصویر بھی دکھا دی۔
اپوزیشن بنچوں پر بیٹھے بیرسٹر گوہرعلی خان نے کہا کہ پوائنٹ آف آرڈر جو میں نے اٹھایا ہے اس پر بات نہیں ہوگی، ہمیں روکا گیا ہمارے تجویز کردہ تائید کردہ کو روکا گیا۔ جلسہ نہیں کرنے دیا گیا ریلی نہیں نکالنے دی گئی۔ لیکن انتخاب فارم 45 پر ہوتا ہے فارم 47 پر نہیں ہوتا۔
’فارم 45 کے مطابق ہماری 180 سے زائد نشستیں ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ اس ہاؤس میں پبلک مینڈیٹ والا داخل ہونا ہوتا ہے، اور اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب تب ہوتا ہے جب ہاؤس مکمل ہو۔ اس کے بعد بیرسٹر گوہر نے رولز پڑھ کر سنائے اور کہا کہ اجلاس کو ہاؤس مکمل ہونے تک تک موخر کیا جائے۔
جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اجلاس کل صبح 10 بجے تک ملتوی کردیا۔