یوسف رضا گیلانی کا سینیٹ الیکشن لڑنے کا فیصلہ، کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے

اتوار 3 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما، سابق وزیر اعظم اور سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے دوبارہ سینیٹ الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کے لیے انہوں نے کاغذات نامزدگی بھی جمع کرا دیے ہیں۔

اس سے قبل سابق سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ کی رکنیت سے مستعفی ہونے کے بعد جمعہ کو رکن قومی اسمبلی کے عہدے کا حلف اٹھا لیاتھا۔

یوسف رضا گیلانی نے اتوار کو ایک بار پھر سینیٹ کے انتخابات لڑنے کے لیے اپنی چھوڑی ہوئی سیٹ پر پھر سینیٹ کے ضمنی انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لیے کاغذات نامزدگی بھی جمع کرا دیے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی اعلیٰ قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے ان کے امیدوار سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی ہوں گے جنہوں نے جمعرات کو سینیٹ سے استعفیٰ دینے کے بعد قومی اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں بلاول بھٹو کی زیر قیادت پارٹی نے اپنی قانونی اور سیاسی ٹیم سے مشورہ مانگا تھا کہ آیا یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ کے ضمنی انتخابات میں دوبارہ سینیٹ میں منتخب کرایا جائے یا آئندہ سینیٹ کے ہونے والے انتخابات میں انہیں پیپلز پارٹی کے سینیٹر کے طور پر منتخب کرایا جائے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سینیٹ کی خالی نشستوں پر 14 مارچ کو ہونے والے ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا ہے تاہم ابھی تک آئندہ سینیٹ انتخابات کے شیڈول کا اعلان نہیں کیا گیا ہے کیونکہ نصف سینیٹرز 11 مارچ کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق پارٹی کی قانونی ٹیم ضمنی انتخابات یا سینیٹ انتخابات کے ذریعے یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ میں واپس لانے کے لیے پارٹی کے پاس دستیاب آپشنز پر غور کر رہی ہے۔ بظاہر اکثریت کا خیال ہے کہ انہیں آئندہ 6 سال کی مدت کے لیے سینیٹ کے انتخابات میں حصہ لینا چاہیے۔

اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ پارٹی کے حتمی فیصلہ کے بعد پیپلز پارٹی کے وکلاء سینیٹ کے ضمنی انتخاب کے لیے اس نشست پر کاغذات نامزدگی حاصل کریں گے جو یوسف رضا گیلانی نے خالی کی تھی اور اگر اعلیٰ قیادت انہیں اسلام آباد سے سینیٹ کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کے لیے گرین سگنل دیتی ہے تو پھر انہیں این اے 148 سے قومی اسمبلی کا الیکشن جیتنے کے بعد حاصل کی گئی نشست کو بھی خالی کرنا پڑے گا، اس کے بعد سینیٹ کی نشست کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرائے جا سکیں گے۔

ذرائع کے مطابق اگر پارٹی قیادت یوسف رضا گیلانی کے 6 سال کی مدت کے لیے سینیٹ انتخابات لڑنے کے آپشن پر جاتی ہے تو یہ صورتحال تبدیل ہو سکتی ہے۔

پیپلز پارٹی کے اندرونی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ یوسف رضا گیلانی اب بھی چیئرمین سینیٹ کے لیے پیپلز پارٹی کے سب سے مضبوط امیدوار ہیں اور اس کے لیے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ساتھ بھی معاملات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے یہ فیصلہ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت پر چھوڑ دیا تھا۔

واضح رہے کہ اگر یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ منتخب ہو جاتے ہیں تو وہ ملک کے تین بڑے آئینی عہدوں یعنی اسپیکر قومی اسمبلی، وزیر اعظم پاکستان اور چیئرمین سینیٹ میں خدمات انجام دینے کا منفرد ریکارڈ اپنے نام کر لیں گے۔

واضح رہے کہ یوسف رضا گیلانی نے 2021 میں صادق سنجرانی کے خلاف چیئرمین سینیٹ کا انتخاب بھی لڑا تھا لیکن تکنیکی طور پر وہ اس وقت الیکشن ہار گئے تھے کیوں کہ اس وقت کے پریزائیڈنگ افسر نے ان کے 7 ووٹوں کو کالعدم قرار دے دیا تھا اور سینیٹر سنجرانی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp