گلگت: خدیجۃ الکبریٰ مارکیٹ جہاں خواتین ہی دکاندار اور خریدار بھی وہی

بدھ 6 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گلگت کی وادی نومل میں ایک این جی او کی کاوشوں سے صرف خواتین کے لیے مختص ’ویمن مارکیٹ‘ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

خواتین کی سہولت کے لیے یہ اقدم نومل میں پہلی مرتبہ دیکھنے میں آیا ہے اور یہ عروج سخن پروگرام کی چیئر پرسن ڈاکٹر فضہ انصار اور ڈاکٹر انصار مدنی کی کاوشوں سے ممکن ہوسکا ہے۔

 مارکیٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فضہ نے کہا کہ نومل کی خواتین آج کے اس جدید دور میں بھی مارکیٹ نہیں جا پاتیں کیوں کہ ان کے لیے کوئی علیحدہ بازار موجود نہیں۔

ڈاکٹر فضہ نے بتایا کہ علاقے میں آج کے دور میں بھی نومل کے مرد ہی خواتین کے لیے شاپنگ کر رہے ہوتے ہیں جبکہ وہاں کی خواتین کو شاپنگ کے لیے گلگت کا رخ کرنا پڑتا ہے اور اسی بات کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہاں خواتین کے لیے ایک الگ مارکیٹ قائم کردی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خواتین  یہاں تخلیے میں رہتے ہوئے آزادانہ طور پر کام کریں گی اور خریدار خواتین بھی اس مارکیٹ میں آکر خریداری کرسکیں گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس بازار کا نام خدیجۃ الکبریٰ مارکیٹ رکھا گیا ہے جس کا یہی مقصد ہے کہ ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا خود بھی ایک کاروباری خاتون اور خواتین کے لیے مشعل راہ تھیں۔

مارکیٹ میں موجود خواتین نے بتایا کہ پہلے چھوٹی موٹی چیزیں لینے کے لیے بھی انہیں گلگت کا رخ کرنا پڑتا تھا لیکن اب انہیں ہر سہولت گھر کے نزدیک ہی مل جائے گی جو بہت خوش آئند بات ہے۔

خواتین کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ویمن مارکیٹ‘ کی بدولت اب ان کے لیے کاروبار کے مواقع بھی پیدا ہوچکے ہیں جب کہ اس سے پہلے وہ مختلف ہنر سیکھنے کے باوجود گھر ہی بیٹھی تھیں تاہم اب وہ یہاں کاروبار کرکے اپنے اور اپنے بچوں کے لیے روزگار کا انتظام بھی کرسکیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp