پی آئی اے کی نجکاری: وزیراعظم شہباز شریف نے حتمی شیڈول طلب کرلیا

بدھ 6 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم پاکستان شہبازشریف نے قومی ایئر لائن پی آئی اے کی نجکاری پر عملدرآمد کے لیے حتمی شیڈول طلب کرلیا، اس کے علاوہ ایف بی آر کی آٹو میشن کے نظام کے مجوزہ روڈ میپ کی اصولی منظوری دیدی گئی۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا ہے جس میں پی آئی اے کی نجکاری، ایف بی آر کی آٹومیشن سمیت دیگر اہم امور زیر غور آئے۔

مزید پڑھیں

وزیراعظم نے قومی ائیر لائن پی آئی اے کی نجکاری پر عملدرآمد کے لیے حتمی شیڈول طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وزارت نجکاری ضروری اقدامات کے بعد آئندہ 2 روز میں شیڈول پیش کرے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سختی سے ہدایت کی کہ اس عمل میں کسی قسم کی سستی اور لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ تمام مراحل میں شفافیت کو سوفیصد یقینی بنایا جائے۔

اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری کی اب تک کی پیشرفت اور اس ضمن میں آئندہ کے مراحل پر غور کیاگیا۔

اجلاس میں ایف بی آر کی آٹومیشن، نظام میں شفافیت کو یقینی بنانے، عالمی معیار کے مطابق ڈھانچہ جاتی اصلاحات، مراعات کے ذریعے ٹیکس میں اضافے، کرپشن و اسمگلنگ کے خاتمے، ان لینڈ ریونیو اور کسٹم کے شعبے الگ کرنے اور ٹیکس ریٹ میں کمی پر پیش کردہ تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔

وزیراعظم شہبازشریف نے ایف بی آر کی آٹو میشن کے نظام کے مجوزہ روڈ میپ کی اصولی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی کہ اب اس روڈ میپ پر وقت کے واضح تعین کے ساتھ عملدرآمد کیا جائے۔ اہداف کا تعین نہ صرف حقیقت پسندانہ ہو بلکہ عملدرآمد کی رفتار کے لحاظ سے خطے میں تیز ترین بھی ہو۔ ہمیں 24 گھنٹے مسلسل محنت سے یہ ہدف حاصل کرنا ہے۔ ہمارے پاس ضائع کرنے کے لیے مزید ایک لمحہ بھی نہیں۔ یہ پاکستان کے روشن مستقبل اور معاشی بحالی کا سوال ہے۔

وزیراعظم نے وزارت قانون کو ہدایت کی کہ ٹیکس وصولیوں اور ریونیو سے متعلق عدالتوں میں زیرالتوامقدمات اور قانونی تنازعات کے حل کے لیے فی الفور سفارشات پیش کرے تاکہ انہیں حل کرکے قومی خزانے کو 1.7 ٹریلین روپے کی فراہمی کے راستے میں حائل رکاوٹیں دور ہوسکیں۔

وزیراعظم نے وزارت قانون کو ایف بی آر میں قانونی شعبہ کے قیام، ڈرافٹنگ کو قانون کے مطابق بنانے اور وکلا کی خدمات لینے کے حوالے سے تجاویز پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔

وزیراعظم نے کہاکہ اصلاحات پر عملدرآمد کے نتیجے میں ہی 6 سے 7 فیصد قومی شرح ترقی کاحصول ممکن ہوسکتا ہے۔

’مراعات پر مبنی ٹیکس نظام لانا چاہتے ہیں‘

وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ ہمیں اپنے ریونیو اور ٹیکس کے نظام کو جدید بنانے کے لیے سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔ مراعات پر مبنی ٹیکس نظام لانا چاہتے ہیں۔ ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کی پوری خواہش ہے لیکن عوام کی ترقی اور سماجی خدمت میں کاروباری برادری کو بھی اپنا کردار ادا کرکے مدد کرنا ہوگی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ ہمیں تھرڈ پارٹی آڈٹ کا موثر نظام یقینی بنانا ہوگا جس میں ہمارا سسٹم اب تک ناکام رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا میں سکہ بند نظام آچکے ہیں جنہیں اپنا کر ہم بہتری لاسکتے ہیں۔

’تمام ٹیکسوں پر دیے جانے والے استثنیٰ کی مکمل جانچ پڑتال ہونی چاہیے‘

وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ تمام ٹیکسوں پر دیے جانے والے استثنیٰ کی مکمل جانچ پڑتال ہونی چاہیے۔ ایس ایم ایز کو ترقی دی ہوتی تو آج پاکستان دنیا کے ترقی کرجانے والے ممالک سے پیچھے نہ ہوتا۔ چھوٹی اوردرمیانے درجے کی صنعت کی حوصلہ افزائی 40 سال میں نہیں کرسکے۔ اب اس شعبے کو فروغ دینا ہوگا۔

سابق نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ، آٹومیشن، ریونیو کے حصول میں خامیوں کے مختلف پہلوﺅں اور مستقبل کے لائحہ عمل پر جامع بریفنگ دی۔

ڈاکٹر شمشاد اختر نے اجلاس کو بتایا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی پاکستان میں دنیا بھر کے مقابلے میں کم 9.5 فیصد ہے جس میں اضافہ کرنا پاکستان کی ترقی کے لیے نہایت ضروری ہے۔ 55.6 فیصد کوئی ٹیکس نہیں دیتے جبکہ صرف3.3 فیصدٹیکس دیتے ہیں۔ 2 لاکھ لوگ 90 فیصد ٹیکس دیتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کا 1.7 ٹریلین روپے قانونی عمل کی وجہ سے پھنسا ہوا ہے۔ انہوں نے فیڈرل پالیسی بورڈ کے قیام، دنیا کے دیگر ممالک کی طرز پرمحکمہ کسٹم کی تشکیل نو اور لیگل اینڈ ریگولیٹری فریم ورک میں اصلاحات کی تجاویز پر بھی روشنی ڈالی۔ فیڈرل پالیسی بورڈ طویل المدتی ٹیکس پالیسی وضع کرے گا تاکہ پالیسی کا تسلسل رہے۔

’اجلاس میں اسحاق ڈار، خواجہ آصف سمیت دیگر کی شرکت‘

اجلاس میں سینیٹر اسحاق ڈار، خواجہ محمد آصف، عطااللہ تارڑ، رانا مشہود احمد خان، مصدق ملک، احد چیمہ، شزہ فاطمہ خواجہ، رومینہ خورشید عالم اور علی پرویز ملک نے شرکت کی۔

اس کے علاوہ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر، سیکریٹری نجکاری اور دیگر اعلیٰ اجلاس میں شریک ہوئے۔ جبکہ ممتازبینکارمحمد اورنگزیب نے وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp