انڈیا کی پہلی ٹاکی فلم ’عالم آرا‘ بنانے میں قائداعظم محمد علی جناح کا کیا کردار تھا؟

جمعرات 14 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

1896 میں لومیئر برادران کی ٹاکی(ایسی فلم جس میں آواز ہو) فلم ‘دی ارائیول آف اے ٹرین’ پہلی بار شائقین کے لیے چلائی گئی، اس فلم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ چند ناظرین اپنی نشستوں سے اٹھ کر باہر بھاگ گئے تھے، کیونکہ وہ ڈر گئے تھے کہ ٹرین ان کی طرف آرہی ہے اور انھیں کچل دے گی۔

چلتی پھرتی تصویروں کا ایسا اثر تھا، جب انہیں پہلی بار دنیا میں متعارف کرایا گیا تھا کہ سامعین یہ بھی نہیں سمجھ سکتے تھے کہ اسکرین پر جو کچھ چل رہا ہے وہ دراصل ان کی آنکھوں کے سامنے براہ راست نہیں ہو رہا ہے۔

ہندوستان میں چلتی پھرتی تصویریں انگریزوں کے ساتھ آئیں لیکن ہماری پہلی فلم دادا صاحب پھالکے 1913 میں آئی۔ راجہ ہریش چندر نے 18 سال بعد 1931 میں ہندوستانیوں کو یہ یقین دلایا کہ ان کی اپنی فلم انڈسٹری بنانا ایک قابل حصول خواب ہے، آج کی ہندوستانی فلم انڈسٹری کو دیکھ کر یہ کہہ سکتے ہیں کہ انہوں نے درست کہا تھا۔

دادا صاحب پھالکے کے 18 سال بعد راجہ ہریش چندر کے پاس ہندوستان میں ’پہلی ٹاکی‘ فلم بنانے کے لیے لوگوں کا تانتا بندھ گیا، جہاں دراصل لوگوں نے اپنے مکالمے کہنے تھے۔ سامعین کو اسکرین پر کارڈز پڑھنے کی ضرورت نہیں تھی، اسی سے ’عالم آرا‘ نے جنم لیا۔

1927 میں’دی جاز سنگر‘ جو دنیا کی پہلی ٹاکی فلم تھی، پہلے ہی ریلیز ہو چکی تھی۔ چند سال بعد جب فلمساز اردشیر ایرانی نے یونیورسل پکچر کی 1930 کی فلم شو بوٹ ممبئی (اس وقت بمبئی) میں دیکھی، تو انہوں نے سوچا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستان کی پہلی ٹاکی فلم بنائیں۔

بی ڈی گرگا کے ساتھ 1980 میں ایک انٹرویو میں اردشیر ایرانی نے کہا کہ چونکہ وہاں کوئی ساؤنڈ پروف اسٹیج نہیں تھے، اس لیے وہ رات کے وقت گھر کے اندر شوٹنگ کرتے تھے تاکہ وہ کم سے کم شور کے ساتھ آواز کو ریکارڈ کر سکیں، لیکن ٹاکی بنانا ایک ’محفوظ راز’ تھا کیونکہ دوسرے اسٹوڈیوز بھی ہندوستان کی پہلی ٹاکی بنانے کے لیے مقابلہ کر رہے تھے۔ اردشیر ایرانی نے بتایا کہ فلم بندی میں ‘کئی مہینے’ لگے کیونکہ آواز کے ساتھ ریکارڈنگ مشکل ثابت ہو رہی تھی۔

’عالم آرا‘ کی راہ میں کیا مشکلات حائل تھیں؟

فلم ’عالم آرا‘ کی مشکلات صرف اس کی فلم بندی تک ہی محدود نہ تھیں بلکہ اس کی کاسٹ میں بھی مشکلات درپیش تھیں، مشکلات اتنی بڑھ گئیں کہ ایک موقع پر محمد علی جناح کو بھی اس میں مبتلا ہونا پڑا۔ اس دور میں محمد علی جناح ممبئی کے ایک مشہور وکیل تھے جو برطانوی راج کے خلاف ہندوستان کی لڑائی میں بھی اہم رکن تھے،عالم آرا اس وقت بھی اپنی کاسٹنگ کے عمل میں تھیں اور تمام مقبول خاموش اداکار اس تاریخی فلم کا حصہ بننا چاہتے تھے۔

قائداعظم محمد علی جناح نے کیسے ’عالم آرا‘ کی مشکلات دور کرنے میں مدد کی؟

ان اداکاروں میں سے ایک ماسٹر وٹھل ایک مراٹهی اداکار تهے، جنہوں نے بهارت کی پہلی باآواز فلم عالم آراء میں ہیرو کا کردار نبهایا تھا، اور وہ اپنی ایکشن فلموں کے لیے مشہور تھے۔ اس کے علاوہ وہ ایک اور کمپنی، شاردا اسٹوڈیو کے ساتھ بھی معاہدے کے پابند تھے۔ ماسٹر وٹھل دل کی دھڑکن میں اپنا معاہدہ چھوڑنے کے لیے تیار تھے کیونکہ وہ جانتے تھے کہ فلموں کا مستقبل ٹاکیز میں ہے۔

اردشیر ایرانی بھی اسے کاسٹ کرنا چاہتے تھے کیونکہ وہ ایک مقبول چہرہ تھا اور یہ سامعین کو اپنی طرف متوجہ کرنے کا ایک یقینی طریقہ تھا۔ لیکن، جیسے ہی ماسٹر وٹھل نے عالم آرا کے لیے اردشیر ایرانی کے ساتھ معاہدہ کیا، شاردا اسٹوڈیوز نے ان پر مقدمہ کردیا۔

مقدمے پر ماسٹر وٹھل نے اس وقت کے سب سے اعلیٰ پروفائل وکیل قائداعظم محمد علی جناح سے رابطہ کیا، جنہوں نے اس کا دفاع کیا اور آخر کار مقدمہ جیت گئے، جس نے ماسٹر وٹھل کو عالم آرا میں اپنا مطلوبہ کردار ادا کرنے کی اجازت دی۔

اردشیر ایرانی کی عالم آرا میں ایک جھلک(تصویر۔انڈین ایکسپریس آرکائیو)

ماسٹر وٹھل کو کاسٹ کرنا شاید ایک جنگ تھی لیکن اردشیر ایرانی کو جلد ہی احساس ہو گیا کہ یہ شاید اچھا فیصلہ نہیں تھا کیونکہ اداکار اپنی لائنیں بولنے میں اچھا نہیں تھا۔

ایرانی نے اپنے سین اس انداز میں بنائے جہاں انہیں کم سے کم مکالمے بولنا پڑے، ٹاکیز کے اقتدار سنبھالنے کے بعد فلم اسٹار کے طور پر ماسٹر وٹھل کا کیریئر ختم ہوگیا۔
عالم آرا میں زبیدہ اور پرتھوی راج کپور نے بھی اداکاری کی، کپور خاندان اب بھی فلمی کاروبار کا حصہ ہے، ان کے پڑپوتے اداکار کرینہ کپور اور رنبیر کپور ہیں، انہیں اکثر ‘ہندوستانی سنیما کا پہلا خاندان’ کہا جاتا ہے۔

عالم آرا کی ریلیز کے 6 ہفتے بعد مدن تھیٹرز نے فلم شیریں فرہاد ریلیز کی، جو آگے بڑھ کر اور بھی کامیاب رہی لیکن یہ تھیٹر بھارت کی پہلی ٹاکی بننے کی دوڑ میں ہار گئی، 1931 میں، ہندوستان میں 28 ٹاکیز ریلیز ہوئی اور یہ ظاہر ہوا کہ فلموں کا ایک نیا دور آچکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp