13 سالہ کمسن بچی کی زبردستی شادی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، فوری بازیابی کا مطالبہ

اتوار 24 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ضلع گلگت کے گاؤں سلطان آباد کی (نادرا ریکارڈ کے مطابق) 13 سالہ کمسن بچی کی بازیابی کے لیے اسلام آباد گلگت بلتستان جرنلسٹ فورم، گلگت بلتستان لائرز فورم، چائلڈ رائٹس تنظیموں، ایچ آر سی پی اور سول سوسائٹی کی کال پر اسلام آباد پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ ہوا۔

احتجاجی مظاہرین نے کمسن بچی کے 20 جنوری 2024 کو مبینہ اغوا کے بعد غیرقانونی شادی کے معاملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تاکہ اس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔

 چائلڈ پروٹیکشن ورکرز نے مبینہ اغوا اور غیر قانونی شادی، جو کہ صوبہ خیبر پختونخواکے ضلع مانسہرہ  میں ہوئی’ کے حوالے سے  خیبرپختونخوا چائلڈ رائٹس کمیشن کے کردار پر سوال اٹھایا۔

احتجاجی مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بچی کو فوری طور پر بازیاب کروایا جائے اور اسے عدالت کے سامنے پیش کیا جائے، بچی کی عمر کا تعین کرنے کے لیے مستند طبی اور قانونی طریقہ کار استعمال کیا جائے۔

مظاہرین نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ نکاح خواں اور رجسٹرار کے طرز عمل کی چھان بین کی جائے اور قانون کے مطابق سزائیں دی جائیں۔ ڈاکٹر سے یہ معلوم کرنے کے لیے تحقیقات کی جائے کہ اس نے  کس طرح بچی کی عمر کا تعین کیا اور سرٹیفکیٹ جاری کردی، نیز پیشہ وارانہ مس کنڈکٹ پر ڈاکٹر کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

مظاہرین نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ  احتساب کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے ان پولیس اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کرائی جائیں جن پر بچی کے والدین کی جانب سے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔

اس ضمن میں احتیاطی تدابیر کی نشاندہی کرنے کے لیے قانونی اور انتظامی انتظامات کا جائزہ لیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔

مظاہرین نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اس بابت تحقیقات کی جائیں کہ ایف آئی آر درج کرنے کے باوجود پولیس 2 ماہ تک کوئی قابل اعتبار کارروائی کیوں نہ کر سکی۔

مظاہرین نے  پشاور ہائی کورٹ سےمطالبہ کیا ہے کہ 164   کا بیان ریکارڈ کرنے والے مجسٹریٹ کے خلاف انکوائری کمیشن بنا کر تحقیقات کریں۔ مظاہرین نے متاثرہ خاندان کو انصاف ملنے تک احتجاج جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp