جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت مخالف تحریک چلانے کا اعلان کردیا ہے۔ تحریک کا آغاز 25 اپریل کو بلوچستان کے علاقے پشین سے ہوگا جو کراچی اور پشاور سے ہوتا ہوا لاہور میں بڑے اجتماع کی صورت اختیار کرے گا، ان اجتماعات کا عنوان عوام کی اسمبلی ہوگا۔ تاہم جمیعت علما اسلام نے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا بھی اعلان کر دیا ہے۔
ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ ان انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتے اور انہیں مسترد کرتے ہیں،کیوں کہ یہ پارلیمنٹ عوام کی نمائندہ کم اور اسٹیبلشمنٹ کی نمائندہ زیادہ ہے،اسی ضمن میں جمعیت علمائے اسلام نے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے، جے یو آئی کا کوئی بھی امیدوار کسی سطح پر… pic.twitter.com/se33sEIIh4
— Maulana Fazl-ur-Rehman (@MoulanaOfficial) March 26, 2024
جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر اپنا ویڈیو پیغام شیئر کیا جس میں انہوں نے اپنے موجودہ حکومت کے خلاف ملک بھر میں تحریک چلانے کا اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کی نمائندہ کم اور اسٹبلشمنٹ کی نمائندہ زیادہ ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم عوام کی طرف جائیں گے تاکہ وہ اپنے ووٹ کے حق کو محفوظ کرسکیں۔
مزید پڑھیں
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ ان انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتے اور انہیں مسترد کرتے ہیں، اسی ضمن میں جمعیت علمائے اسلام نے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے، جے یو آئی کا کوئی بھی امیدوار کسی سطح پر ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام کی طرف جانے کا فیصلہ کیا ہے، عوام کو متحد کرکے اعتماد میں لیں گے، ملک بھر میں بھرپور عوامی اجتماعات کا انعقاد کریں گے اور ان اجتماعات کا عنوان عوام کی اسمبلی ہوگا۔ اس تحریک میں اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ ملائیں گے تاکہ عوامی صفوں کو متحد کرسکیں، عوامی تحریک کا مقصد عوام کو ووٹ کے لیے متحد کرکے ان کو ووٹ کے تحفظ کے قابل بنانا ہے۔
جمیعت علما اسلام کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ الیکشن کمیشن بے بس رہا ہے اور اس کو ایک نتیجہ بھی مرتب کرنے کی اجازت نہیں ہے، کیا وجہ ہے کہ اس ادارے میں کوئی دم خم ہی نہیں رہ گیا ہے، سول بیورکریسی بھی بے بس ہے۔ پہلی مرتبہ ہائیکورٹ کے ججز نے آواز بلند کی ہے کہ ان کے معاملات میں بھی مداخلت کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے واحد رہنما خواجہ آصف نے برملا اسٹبلشمنٹ کی مداخلت کی تائید کی ہے جس سے جمیعت علما اسلام کے موقف کو تائید ملتی ہے۔ رمضان کے بعد بھرپور عوامی جد وجہد کا آغاز کیا جائے گا، فیصلے اب مقتدرہ نہیں بلکہ عوام کریں گے۔ ہماری جد وجہد اور تحریک آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر ہوگی۔
’ملک کو حقیقی اسلامی فلاحی وجمہوری ریاست بنانے کے لئے بھر پور جدوجہد کریں گے‘۔
انہوں نے اجتماعات کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ25 اپریل کو بلوچستان کے علاقے پشین، 02 مئی کو سندھ کے شہر کراچی، 09 مئی کو خیبرپختونخوا کے شہر پشاور میں عوامی اجتماعات منعقد ہوں گے۔ آخری اجتماع لاہور میں ہوگا جس میں پورے ملک سے لوگوں کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔