بیوٹی پارلر جانے والی خواتین ہوشیار، بال بنوانے آئی خاتون کے گردے فیل ہوگئے

جمعرات 28 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تیونس کی ایک 26 سالہ خاتون نے بیوٹی پارلر سے بال سیدھے (سٹریٹ) کروائے جس کے بعد وہ گردے کے عارضے میں مبتلا ہوگئی۔

نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق خاتون کے گردے بالوں کو ہموار اور سیدھا کرنے والی مصنوعات کی وجہ سے متاثر ہوئے۔

خاتون بیوٹی پارلر جانے سے قبل مکمل طور پر صحت مند تھیں مگر بال بنوانے کے بعد انہیں کمر درد، الٹیاں، بخار، اور دست کی شکایت ہوئی۔

ان علامات کے ساتھ جب وہ ڈاکٹر کے پاس گئیں تو ان پر انکشاف ہوا کہ ان کے گردے تین جگہ سے خراب ہو چکے ہیں۔

متاثرہ خاتون نے ڈاکٹر کو بتایا تھا کہ وہ جون 2020 سے جولائی 2022 کے درمیان تین بار بیوٹی پارلر سے بال بنوانے گئی تھیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق ہر بار بیوٹی پارلر سے بال بنوانے پر خاتون کے گردوں میں ایک زخم آیا اور کل تین وزٹ کے بعد تین زخم آئے۔

خاتون کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہر بار بال بنوانے کے دوران انہیں جلن ہوتی تھی اور سر میں زخم بھی بن گئے تھے۔

خاتون کے میڈیکل ٹیسٹ میں پتا چلا کہ ان کے خون میں پلازما کریٹینائن کی سطح میں اضافہ ہو چکا ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق خاتون کے خون میں پلازما کریٹینائن بڑھنے کی وجہ ایک کریم ہے جس میں 10 فیصد گلائی آکسیلک ایسڈ ہوتا ہے۔ یہ کریم بیوٹی پارلر والے خاتون کے بالوں پر لگاتے تھے اور اسی کی وجہ سے ان کے گردوں کو نقصان پہنچا۔

ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ ہیئر سیلون یا بیوٹی پارلر جانے والی خواتین احتیاط کریں اور گلائی آکسیلک ایسڈ والی کریم استعمال نہ کریں۔

تشویش کی بات یہ ہے کہ ہیئر سٹائلنگ اور ہیئر ٹریٹمنٹ کے اکثر طریقہ کاروں میں اس کریم کا استعمال کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے دنیا کے مختلف ممالک سے خواتین کے گردے متاثر ہونے کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔

اسی کریم کے استعمال کے باعث اسرائیل میں بھی 26 خواتین کے گردے متاثر ہوئے جب انہوں نے مختلف ہیئر سیلون سے برازیلی خواتین کے جیسے بال بنوائے۔

ماہرین کے مطابق ہیئر سٹائلنگ کے بے شمار طبی نقصانات ہیں جن پر ابھی تحقیق ہونا باقی ہے۔ 2022 میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ  کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ بالوں کو سیدھا کرنے والی کیمیائی مصنوعات خواتین میں رحم کے کینسر کا خطرہ بھی بڑھا سکتی ہیں۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp