صوبہ پنجاب کے پراسیکیوٹر جنرل نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے پتنگ بازی کی روک تھام کے لیے کائٹ فلائنگ آرڈیننس 2001 میں مزید سختیاں لانے اور دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔
مزید پڑھیں
جمعرات کو پراسیکیوٹر پنجاب فرہاد علی نے وزیراعلیٰ کے نام لکھے گئے خط میں درخواست کی ہے کہ پنجاب کائٹ فلائنگ آرڈینس 2001کوپتنگ بازی سے انسانوں کوبچانےکے لیے نافذکیاگیا، آرڈیننس میں پتنگ بازی کی زیادہ سےزیادہ سزا 3 سال اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہے۔
پرسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ سزا کم ہونے سے پتنگ بازی کے واقعات بڑھ رہے ہیں، لہٰذا پنجاب کائٹ فلائنگ آرڈیننس کے تحت درج مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں، ایسا کرنے سے خطرناک جرم میں ملزمان کا ٹرائل جلد ہوگا اور معاشرے میں ایک ڈربیٹھےگا۔
پراسیکیوٹر نے خط میں مزید کہا کہ پنجاب میں نافذ العمل قوانین پتنگ بازی کی روک تھام کے لیے ناکافی ہیں۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل فیصل آباد میں گلے پر ڈور پھرنے سے ایک نوجوان جاں بحق ہوا تھا جس کے بعد بھی پتنگ بازی کا سلسلہ نہ رک سکا۔
فیصل آباد میں ہی گلے پر ڈور پھر نے سے موٹرسائیکل سوار ایک اور نوجوان زخمی ہوا، اس کے علاوہ سیالکوٹ میں جنرل بس اسٹینڈ کے قریب پتنگ کی ڈور پھرنے سے نوجوان شدید زخمی ہوگیا۔