پاکستانی پیٹرول کے ساتھ ایرانی پیٹرول کی قیمت میں بھی اضافہ، آخر وجہ کیا ہے؟

منگل 2 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نو منتخب حکومت نے ذمہ داریاں سنبھالتے ہی عوام پر پیٹرول بم گرا دیا۔ وزارت خزانہ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 66 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 289 روپے 41 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 32 پیسے فی لیٹر کمی کردی گئی ہے۔ ڈیزل کی نئی قیمت 282 روپے 24 پیسے فی لیٹر کر دی گئی ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے نے جہاں ملک بھر کی عوام کی پریشانی میں مزید اضافہ کیا ہے وہیں بلوچستان کے باسیوں کی مشکلات بھی بڑھ گئی ہیں جو کہ عموماً اسمگل شدہ ایرانی پیٹرول اور ڈیزل استعمال کرتے ہیں۔ ان کی پریشانی کی وجہ یہ ہے کہ راتوں رات ایرانی پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں بھی 5 روپے کا اضافہ ہو گیا جس کے بعد 235 روپے فی لیٹر میں فروخت ہونے والا پیٹرول 240 روپے فی لیٹر جبکہ 245 روپے میں فروخت ہونے والے ایرانی ڈیزل کی قیمت 250 روپے فی لیٹر تک جا پہنچی ہے۔

پاکستانی پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا ایرانی پیٹرول کی قیمت سے کیا تعلق ہے؟

بلوچستان کے باسیوں کے ذہنوں میں اس وقت ایک ہی سوال گردش کر رہا ہے کہ پاکستانی پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا ایرانی پیٹرول کی قیمت سے کیا تعلق ہے۔ وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کوئٹہ میں ایرانی پیٹرول کے کاروبار سے منسلک تاجر محمد علی نے بتایا کہ مکران ڈویژن سے صوبے کے دوسرے حصوں میں لائے جانے والے ایرانی پیٹرول اور ڈیزل کی اصل قیمت اسے ذخیرہ کرنے والے مقام پر طے ہوتی ہے۔ ایک سے 2 ہفتے قبل ایرانی پیٹرول کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر 220 روپے فی لیٹر میں میسر تھا، جسے مارکیٹ میں 235 روپے فی لیٹر میں فروخت کیا جارہا ہے۔

تاہم پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے ساتھ ہی پیٹرول ذخیرہ کرنے والوں نے 5 روپے کا اضافہ کر دیا، جس کے بعد ہمیں بھی شہر میں مجبوراً ایرانی پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے کا اضافہ کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ دراصل پیٹرول اسمگل کرنے والی گاڑیوں میں زیادہ تر پاکستانی پیٹرول استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ اس پیٹرول میں ملاوٹ کم ہوتی ہے جس کی وجہ سے گاڑی بہتر انداز میں چلتی رہتی ہے، لہٰذا ٹرانسپورٹ کے خرچ میں براہ راست اضافے کی وجہ سے ایرانی پیٹرول کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے۔

دوسری جانب، وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے حمزہ خان نے بتایا کہ پاکستانی پیٹرول کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے ایرانی پیٹرول عموماً موٹرسائیکلوں کے لیے استعمال ہوتا ہے کیونکہ یہ پاکستانی پیٹرول کی نسبت 40 سے 50 روپے سستا ہوتا ہے، تاہم اگر ایرانی پیٹرول بھی پاکستانی پیٹرول کی طرز پر بڑھتا رہا تو یہ پیٹرول بھی عوام کی قیمت خرید سے باہر ہو جائے گا جس کے باعث موٹرسائیکل سوار سب سے زیادہ متاثر ہوں گے کیونکہ شہر میں ہر دوسرا موٹر سائیکل سوار ایرانی پیٹرول ہی استعمال کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp