شادی سے پہلے کنڈلی نہیں میڈیکل کنڈلی میچ ہوگی

جمعہ 5 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اترپردیش (یوپی) کا مراد آباد ان دنوں پورے بھارت میں موضوع بحث بنا ہوا ہےکیونکہ یہاں کے نوجوان شادی سے پہلے کنڈلی نہیں بلکہ اپنی شادی کے لیے میڈیکل کنڈلی میچ کر رہے ہیں تاکہ عمر بھر کا ساتھ آسان رہے۔ گھر والے بھی ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔ دراصل مراد آباد میں ایسے بہت سے لوگ ڈاکٹروں کے پاس آئے ہیں جنہوں نے اپنی شادی سے پہلے طرح، طرح کے ٹیسٹ کروائے ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے تصدیق کی ہے کہ ہمارے شریک حیات کو کوئی سنگین پریشانی تو نہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق ایسے افراد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

ڈاکٹرز کے مطابق آج کے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بہت زیادہ بیدار ہیں۔ وہ اپنی جان پر کسی قسم کا خطرہ مول لینے کے لیے تیار نہیں۔ وہ اپنی بیوی سے شادی کرنے سے پہلے مختلف قسم کے طبی ٹیسٹ کروانا ضروری سمجھتے ہیں۔

ڈاکٹر ہمانشو چترویدی نے بتایا کہ میرے پاس 10 سے زائد ایسے لوگ آئے ہیں جنہوں نے شادی سے قبل مختلف قسم کے ٹیسٹ کروائے ہیں۔ اس میں انہوں نے انتہائی سنگین بیماریوں کی جانچ کرائی ہے اور پتا لگایا ہے کہ کہیں ان کے ساتھی کو کوئی ایسی بیماری تو نہیں، جس کی وجہ سے انہیں مستقبل میں پچھتانا پڑے یا ان کی زندگی میں کوئی بحران پیدا ہو۔

ان کا کہنا ہے کہ آج کے نوجوان بانجھ پن کے ٹیسٹ کو کافی اہم سمجھ رہے ہیں۔ لوگ بلڈ گروپ کمپیٹیبلٹی ٹیسٹ بھی کروا رہے ہیں۔ ڈاکٹر نے کہا کہ آج کے نوجوان فیملی پلاننگ کے نقطہ نظر سے ان ٹیسٹوں کو اہم سمجھ رہے ہیں، یہ ضروری ہے کہ آپ کا اور آپ کے ہم سفر کا آر ایچ فیکٹر ایک جیسا ہو۔

اس کے علاوہ جینیاتی امراض سے متعلق ٹیسٹ، شادی سے پہلے جینیاتی ٹیسٹ، بریسٹ کینسر، پیٹ کے کینسر، گردے کی بیماری اور ذیابیطس وغیرہ کے ٹیسٹ اہم سمجھے جا رہے ہیں۔

ٹیسٹ کراونے والے نوجوان نے بتایا کہ ہم نے شادی سے پہلے میڈیکل ٹیسٹ کروانا ضروری سمجھا۔ تاکہ آئندہ ہمیں پچھتانا نہ پڑے اور ہماری زندگی میں کوئی ناخوشگوار واقعہ یا پریشانی پیدا نہ ہو۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے شادی سے پہلے اپنے پارٹنرز کے طرح طرح کے ٹیسٹ کروائے ہیں۔ اس سے ہم اپنی زندگی اچھی طرح گزار سکیں گے۔ ڈاکٹر نے یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ شادی سے پہلے اپنا اور اپنے ساتھی کا میڈیکل ٹیسٹ کروا لیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp