مودی سرکار اور آدتیہ برلا گروپ کی کرپشن کے چرچے عام ہیں۔ بھارت کی نامور کمپنیاں اپنے کرپشن کیسز چھپانے کے لیے مودی سرکار کو رشوت دینے لگیں۔ آدتیہ برلا گروپ نے مودی سرکار کو 100 کروڑ رشوت دی۔ دوسری جانب بھارت کے عدالتی نظام پر مودی سرکار کا قبضہ ہونے لگا۔ مودی حکومت کے لیے عدلیہ ہمیشہ سے ایک سیاسی ورثہ رہی ہے۔ مودی سرکار نے اپنے مزموم سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے عدلیہ کو بھی نہ چھوڑا ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی سرکار کے دور حکومت میں بھارت کرپشن کا گڑھ بن گیا۔ بھارت کی نامور کمپنیاں اپنے کرپشن کیسز چھپانے کے لیے مودی سرکار کو رشوت دینے لگیں۔ مودی سرکار کی کرپشن کہانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اپنے کالے کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کے لیے مودی سرکار رشوت کا سہارا لینے لگی ہے۔
مزید پڑھیں
بھارتی نیوز ویب سائٹ سکرول کے مطابق آدتیہ برلا گروپ پچھلے 5 برس سے کرپشن اور قرضوں میں ڈوبی ہوئی تھی۔ الیکشن کمیشن کے ذریعے جاری کردہ انتخابی بانڈ کے اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ آدتیہ برلا گروپ کی فرموں نے انتخابی بانڈز میں بی جے پی کو 100 کروڑ روپے عطیہ کیے ہیں۔
فروری 2023 میں مودی حکومت نے 16 ہزار کروڑ روپے کے قرض کو ایکویٹی میں تبدیل کر دیا اور خود اس کی سب سے بڑی شیئر ہولڈر بن گئی۔ دہلی میں قائم ٹیلی کام کنسلٹنسی فرم کام فرسٹ انڈیا کے ڈائریکٹر مہیش اپل نے کہا کہ بھارت کا ٹیلی کام سیکٹر تیزی سے تنزلی کا شکار ہے۔
دوسری جانب بھارت کے عدالتی نظام پر مودی سرکار کا قبضہ ہے۔مودی سرکار نے ریاستی اداروں کے ذریعے اپنی انتہا پسند پالیسیوں کو ہمیشہ کی طرح لاگو کروایا ہے۔ بھارتی نیوز ویب سائٹ سکرول کے مطابق بھارت کی تمام عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کی تعداد روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ بی جے پی حکومت کے اقدامات نے التوا کے رجحان میں کوئی تبدیلی نہیں کی جس کے باعث لوگ انصاف کے منتظر ہیں۔ مودی کے اقتدار کے بعد سے عدالتوں کو آن لائن منتقل ہونے پر مجبور کیا گیا جس سے بھارتی عدالتی نظام بری طرح متاثر ہوا۔