سینیٹ انتخابات کے بعد صدر مملکت آصف علی زرداری نے سینیٹ اجلاس 9 اپریل کی صبح 9 بجے طلب کرلیا ہے۔ اجلاس میں نو منتخب سینیٹرز اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے جس کے بعد چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا کے سینیٹرز کے انتخاب سے قبل چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے انعقاد پر انتخاب کا بائیکاٹ اور عدالت میں چیلنج کیا ہے۔
سینیٹ اجلاس کس کے زیر صدارت ہوگا؟
چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے ریٹائر ہونے کے بعد اب کل کا سینیٹ اجلاس کس کے زیر صدارت ہوگا؟ اس حوالے سے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر پارلیمانی رپورٹر حافظ طاہر خلیل نے کہا کہ جب چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا عہدہ خالی ہو تو ایسی صورت حال میں صدر مملکت کسی ایک سینیٹر کو پریزائیڈنگ آفیسر تعینات کرتے ہیں اور اس کی زیر صدارت اجلاس ہوتا ہے جس میں پہلے نو منتخب ارکان سینیٹ سے حلف لیا جاتا ہے اور بعد ازاں چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
حافظ طاہر خلیل کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے اسحاق ڈار کو کل کی سینیٹ کارروائی کے لیے پریزائیڈنگ افیسر تعینات کر دیا ہے، کل سینیٹ کا اجلاس اسحاق ڈار کی زیر صدارت منعقد ہو گا، سب سے پہلے اسحاق ڈار خود سے اور نو منتخب سینیٹرز سے حلف لیں گے جس کے بعد چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کا انعقاد ہو گا، بعد ازاں چیئرمین سینیٹ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کا انعقاد کرائیں گے۔
پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ کے امیدوار نامزد
حکومتی اتحاد کی جانب سے سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ کا امیدوار نامزد کیا گیا ہے، یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ میں واضح اکثریت حاصل ہے، اس وقت پیپلز پارٹی کے پاس سینیٹ کی سب سے زیادہ 24 نشستیں ہیں، جبکہ ن لیگ اور پی ٹی آئی کے سینیٹرز کی تعداد 19، 19 ہے جبکہ خیبرپختونخوا کے سینیٹرز کا انتخاب ہونا ابھی باقی ہے۔
پی ٹی آئی نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کو غیر آئینی قرار دیدیا
پی ٹی آئی کور کمیٹی نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی ہاؤس نامکمل ہے۔ کور کمیٹی نے خیبرپختونخوا کے سینیٹرز کے انتخاب سے قبل چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے انعقاد پر اس انتخاب کا بائیکاٹ اور عدالت میں چیلنج کیا ہے۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سینیٹ غیر فعال ہے
اس وقت پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سویلین حکومت میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین نہ ہونے کے باعث سینیٹ غیر فعال ہے۔ 11 مارچ 2024 کو جب 52 سینیٹرز ریٹائر ہوئے تھے تو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا آفریدی، قائد ایوان اسحاق ڈار اور قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم ریٹائر ہوگئے تھے۔