پنجاب حکومت نے صوبے میں ذہنی امراض کے جدید علاج کی فراہمی اور دماغی امراض کے اسپتالوں کی اپ گریڈیشن کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے لاہور انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کا دورہ کیا، سینئر صوبائی وزیر نے مردوں اور خواتین کے لیے مختص وارڈز، دستیاب سہولیات اور انفراسٹرکچر کا معائنہ کیا۔
مریم اورنگزیب نے علاج گاہ میں ادویات، ڈاکٹرز، عملے اور طریقہ علاج سے تمام تفصیلات کا جائزہ لیا، انہوں نے زیرعلاج مریضوں کے لواحقین سے بھی ملاقات کی اور ان سے اسپتال میں سہولیات اور مسائل سے متعلق دریافت کیا۔
مزید پڑھیں
اس موقع پر گفتگو میں سینئر وزیرپنجاب نے کہا کہ 1812 میں اس خطے میں ذہنی امراض کے علاج کا سلسلہ شروع ہوا تھا، ہنگری سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ہونگ برگر نے مینٹل ہیلتھ کے شعبے میں یہاں گراں قدر کام کیا۔
’ 1947 کے بعد سے ذہنی صحت اور دماغی امراض کے علاج پر مناسب توجہ نہیں دی گئی، قیام پاکستان کے 77 سال بعد مینٹل ہیلتھ کے شعبے میں جدید طریقہ علاج اور ٹیکنالوجی متعارف کرانے جارہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ عالمی اور مقامی اداروں کے مطابق پاکستان میں ذہنی صحت سے متعلق امراض بڑھ رہے ہیں، ملک میں بچوں کے ماہرین نفسیات کی خاص طورپر کمی ہے، مینٹل ہیلتھ کے حوالے سے ڈیجیٹل میپنگ بھی کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام میں ذہنی امراض کے حوالے سے آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی، بروقت تشخیص اور علاج سے معاشرے اور افراد کو حادثات سے بچا جاسکتا ہے۔
مریم اورنگزیب کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ذہنی امراض کے شعبے میں اصلاحات، ڈاکٹرز اور عملے کی موجودگی، جدید مشینری اور جدید علاج کی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔