پاکستان نے امریکا کی جانب سے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی قرارداد ویٹو کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی رکنیت نہ دیے جانے پر سخت متفکر ہے۔
مزید پڑھیں
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، یہ 75 سال سے ظلم و جبر کا شکار فلسطین کے ساتھ تاریخی انصاف ہوگا اور یہ ان کے خودارادیت کے حق کی تصدیق کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کا حق ہے کہ وہ خودمختار، آزاد اور 4 جون 1967 کی جغرافیائی حدود کے مطابق ایک مربوط ملک میں رہیں جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
’سعودی عرب سے تزویراتی شراکت داری بڑھانے کے لیے بات چیت کرتے رہیں گے‘
سعودی وفد کے دورہ پاکستان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی قیادت میں سعودی وزرا کے وفد کی اسلام آباد آمد ایک اہم پیشرفت ہے، اس دورے کا مقصد وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان مکہ مکرمہ میں ہونے والی ملاقات کے تناظر میں بات چیت اور دو طرفہ تعاون کو مزید بڑھانا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کانفرنس کی مشترکہ صدارت دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے کی، کانفرنس میں توانائی، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، تعمیرات، کان کنی، انسانی وسائل کی ترقی اور برآمدات کے شعبوں میں سعودی سرمایہ کاری کے بارے میں بات کی گئی، کانفرنس کا مقصد پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم معیشت کی ترقی اور سعودی عرب سے اپنی تزویراتی شراکت داری بڑھانے کے لیے بات چیت کرتے رہیں گے، پاکستان اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے عالمی اور علاقائی مسائل کے بارے میں بھی بات چیت کی اور خطے میں بڑھتے ہوئے عدم استحکام کے بارے میں مشترکہ خیالات کا اظہار کیا، دونوں وزرائے خارجہ نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی رسائی کے لیے راستے کھولنے پر بھی زور دیا۔
’مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں کی مذمت کرتے ہیں‘
ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان بھارتی حکومت کی جانب سے سری نگر کی جامع مسجد میں اہم مذہبی تہوار جیسا کہ جمعۃ الوداع، شب قدر اور عید الفطر منانے پر پابندی لگانے کی مذمت کرتا ہے، بھارتی حکومت نے مسلسل 5 سال سے اس تاریخی مسجد میں عیدالفطر کی نماز، دینی علما اور اجتماعات پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، کشمیری لوگوں کو مذہبی اور اجتماع منعقد کرنے کی آزادی حاصل ہونی چاہیے، پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔