’میرا نشان جہاز تھا، انہوں نے چھین کر باجا دے دیا اس لیے باجا لے کر اسمبلی آتا ہوں‘

جمعہ 19 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے جمشید دستی اور محمد اقبال خان کی قومی اسمبلی کی رکنیت معطل کردی۔ گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدر کے خطاب کے دوران ایم این اے جمشید دستی اور اقبال خان کی جانب سے ایوان میں باجا بجایا گیا تھا۔ اجلاس میں گو زرداری گو اور وزیراعظم عمران خان کے نعرے بھی لگائے گئے۔

اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کے خطاب کے دوران جمشید دستی اور اقبال احمد خان نے تضحیک آمیز حرکات کیں، دونوں اراکین نے باجے بجائے اور ایوان کی توہین کی، اس لیے باقی ماندہ اجلاس کے لیے ان کی رکنیت معطل کی جاتی ہے۔

دونوں اراکین کی رکنیت معطل ہونے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی اس پر مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ ڈاکو کو ڈاکو کیوں کہا؟ اس پر فارم 47 کے اسپیکر ایاز صادق نے جمشید دستی اور محمد اقبال خان کی رکنیت معطل کر دی۔

 سہیل احمد لکھتے ہیں کہ ڈرے ہوئے غلام لوگوں کے لیے سچ سننا بھی مشکل ہوگیا ہے. کس کس طریقے سے ہمیں ڈراؤ گے، ان کا مزید کہنا تھا کہ تاریخ میں پہلی بار ہورہا ہے کہ اسمبلی میں احتجاج کرنے پر مخالف پارٹی ممبرز کو معطل کیا جارہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وقت بدلتے دیر نہیں لگتی۔

سیف اللہ خان آفریدی لکھتے ہیں کہ جب تک لیڈر شپ عوام کو سڑکوں پر نہیں نکالے گی ایسا ہی ہوتا رہے گا۔

ایک ایکس صارف نے لکھا کہ یہ ہیں پڑھی لکھی جماعت پی ٹی آئی کے نمائندے ۔ سیٹیاں اور باجے بجانے والے

صحافی نورین سلیم جنجوعہ لکھتی ہیں کہ جمشید دستی پارلیمنٹ میں کبھی سیٹیاں بجا رہے ہوتے ہیں کبھی باجا۔ میں نے ان سے کہا یہ باجا آپ کیوں ساتھ لائے ایوان میں باجا بجاتے ہیں اچھی بات نہیں ہے۔ احتجاج  کریں، باجا نہ بجائیں۔ کہنے لگے آپ جیو والے ان کی سائڈ پر ہیں۔ پھر  بولے میرا نشان  جہاز تھا۔ انہوں نے چھین کر باجا دے دیا، اس لیے باجا لے کر آتا ہوں۔


mjjkk

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp