وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کی حالت مستحکم ہے اور ہمیں رواں و آئندہ مالی سال کے دوران کسی بڑے مسئلہ کاسامنانہیں کرنا پڑے گا۔ مئی میں آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام کے خدوخال پر بھی اتفاق رائے کی توقع ہے۔
مزید پڑھیں
برطانوی خبررساں ایجنسی کے ساتھ اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات محمداورنگزیب نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ نئے پروگرام کے لیے مئی تک خدوخال پراتفاق رائے کی امیدظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ بین الاقوامی ڈیٹ مارکیٹ میں واپسی کے لیے پاکستان نے ریٹنگ کی بین الاقوامی ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت شروع کردی ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ موجودہ 3 ارب ڈالر کا پروگرام اپریل کے آخرتک مکمل ہوجائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت معیشت کے استحکام اور اس میں اصلاحات کے عمل کے تسلسل کے لیے طویل اوربڑے پروگرام کی خواہش رکھتی ہے، ہمیں توقع ہے کہ مئی کے وسط تک آئی ایم ایف مشن پاکستان آئے گاجس کے بعد پروگرام کے خدوخال کوعملی شکل دینے کا کام شروع ہوجائےگا۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ آئی ایم ایف کی جانب سے قرضہ کی فراہمی پررضامندی کے بعد ریزلئینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی ٹرسٹ کے تحت اضافی مالی تعاون کی درخواست کی جائے گی۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ حالیہ مہینوں میں زرمبادلہ کے ذخائرمیں اضافہ ہورہاہے اورجون کے آخرتک سٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 10 ارب ڈالرہوجائے گا جو2 ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہو گا، اسی طرح قرضوں کی ادائیگی کاعمل بھی احسن اندازمیں جاری ہے۔
چین کے قرضہ سمیت پاکستان کے دوطرفہ قرضوں کو رول اوور کردیاگیا ہے اس لیے ہماری معیشت کی حالت مستحکم ہے اور ہمیں جاری و آئندہ مالی سال کے دوران کسی بڑے مسئلہ کاسامنانہیں کرنا پڑے گا کیونکہ ہمیں ہرمالی سال میں 25 ارب ڈالرکابیرونی قرضہ اداکرنا ہوتاہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کو بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹس ممکنہ طورپرگرین بانڈ میں واپسی کی امیدہے تاہم اس سے پہلے کچھ اوراقدامات اٹھاناہوں گے۔ ہمیں ریٹنگ کے یقینی ماحول تک جانا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ریٹنگ کی بین الاقوامی ایجنسیوں کے ساتھ مذاکرات شروع کر دیے ہیں، ہمیں امیدہے کہ نئے مالی سال کے دوران پاکستان کی ساورن ریٹنگ میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹس میں واپسی مالی سال 2025 اورمالی سال 2026 میں متوقع ہے۔