راولپنڈی میں کھیلے جانے والے سیریز کے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں نیوزی لینڈ کے خلاف شکست کے بعد پاکستانی کپتان بابر اعظم نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ درمیانی اوورز کے دوران سست رن ریٹ سے زیادہ فرق پڑا ہے کیونکہ ہم تقریباً ہدف کے پاس تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ کہہ سکتے ہیں کہ ہم 10 رنز کم تھے۔ بدقسمتی سے ہمیں رضوان کی انجری کے ساتھ تھوڑا سا دھچکا لگا کیونکہ یہ نئے بلے بازوں کے لیے آسان نہیں تھا۔ میرے خیال میں شاداب اچھی طرح کھیلے اور عرفان کے ساتھ شاندار شراکت داری کی۔ پنڈی میں 180 سے 190 اچھا سکور ہے۔ بابر اعظم کا کہنا تھا کہ بیٹنگ میں ہم نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
بابر اعظم کے بیان کو صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ صحافی سمیع چوہدری لکھتے ہیں کہ اپنی غلطیوں سے سیکھنا واقعی کتنا مشکل ہے؟ بابر اعظم کی جانب سے انتہائی ناقص دلیل دی گئی ہے انہوں نے ہار کا ذمہ دار باؤلرز کو ٹھہرایا۔
How hard it really is to learn from your mistakes?
Very poor argument by skipper. Pakistan were 15 runs short of a competitive total and he blames bowlers 🤔 https://t.co/itd8T7qi2P— Samee Chaudhry (@SameeSays) April 22, 2024
ایک صارف نے لکھا کہ بابر اعظم سالوں سے پاکستانی کرکٹ کو صرف تباہ کر رہے ہیں۔
Babar has honestly destroyed Pakistan cricket for years now . https://t.co/VYKwPdNI21
— Slog Sweep-189 (@SloggSweep) April 21, 2024
حسن زاہد نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ہم 5 سالوں سے یہی سن رہے ہیں کہ ہم صرف 10 سے 20 رنز دور تھے۔
"We were 10-20 Runs Short"
We are listening this from literally 5 Years man🙏 https://t.co/9o5eF0r0vG
— Hassan Zahid (@Iam_hassan10) April 21, 2024
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ بابر اعظم کبھی نہیں سیکھیں گے۔
Never learn Babar Azam never learn https://t.co/NMxIShOOFO
— M&Ms (@donewithcricII) April 21, 2024
یاد رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کا پہلا میچ بارش کی نذر ہو گیا تھا، دوسرے میچ میں پاکستان نے مہمان ٹیم کو شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی تھی جبکہ نیوزی لینڈ نے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کو 7 وکٹوں سے ہرا کر سیریز 1-1 سے برابر کردی۔ سیریز میں دو میچز باقی ہیں۔ میچز 25 اور 27 اپریل کو قذافی سٹیڈیم میں شیڈول ہیں۔