پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما و سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ ہم سب مل بیٹھ کر ملک کو بحرانی کیفیت سے نکال سکتے ہیں مگر عمران خان کسی کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار نہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دھاندلی کا الزام ہر الیکشن کا خاصا ہے، 1977 سے اب تک ہر الیکشن کے بعد ہارنے والے نے کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ 2018 کے الیکشن کے بعد ہم بھی یہ ہی باتیں کررہے تھے، ضروری ہے کہ عمران خان معاملے کو کسی کنارے لگائیں۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ 2018 میں زیادتی کے باوجود ہم ملک کی خاطر عمران خان کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار تھے مگر یہ تب بھی نہیں مانے۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی سسٹم میں موجود ہے، سسٹم سے باہر نہیں نکلی، تمام مسائل کا حل پارلیمنٹ میں موجود ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ اگر عمران خان اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہتے ہیں اور کسی کے ساتھ نہیں بیٹھتے تو اس کا نقصان پاکستان اور قوم کو ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ ان کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ضمنی الیکشن میں ان کا ووٹر باہر نہیں نکلا جبکہ 8 فروری کو ہمیں جو دھچکا لگا اس نے ہمارے ووٹر کو چارج کردیا۔
میں نے یہ کبھی نہیں کہاکہ ہم عمران خان کے ساتھ کوئی ڈیل کرنا چاہتے ہیں
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں نے یہ کبھی نہیں کہاکہ ہم عمران خان کے ساتھ کوئی ڈیل کرنا چاہتے ہیں۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ عمران خان کو الیکشن سے قبل جو سزائیں سنائی گئیں اس کا انہیں سیاسی فائدہ ہوا۔
سابق وزیر داخلہ نے الیکشن میں دھاندلی کے حوالے سے جاوید لطیف کے الزامات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہاکہ اگر ان کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو سامنے لائیں۔
انہوں نے کہاکہ جاوید لطیف کی طرح زبانی کلامی الزامات پی ٹی آئی بھی لگا رہی ہے۔