وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں اہم اسٹیک ہولڈرز بشمول چیئرمین ایف بی آر، کار انداز کے سی ای او وقاص الحسن، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے کنٹری رہنما سید علی محمود اور ایف بی آر کے نمائندوں نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں
کمیٹی نے ایف بی آر کے آپریشنز کی ڈیجیٹلائزیشن میں اب تک ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا اور ملک بھر میں ٹیکس انتظامیہ کی کارکردگی اور شفافیت کو مزید بڑھانے کے طریقوں کا جائزہ لیا۔
وزیر خزانہ نے پاکستان کو جدید ٹیکسیشن فریم ورک کی طرف لے جانے کے لیے نجی شعبے اور تمام متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ تعاون کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن نہ صرف ٹیکس کی وصولی اور انتظامیہ کو بہتر بنانے کے لیے اہم ہے بلکہ پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے بھی اہم ہے۔
اجلاس کے دوران کمیٹی نے ڈیجیٹلائزیشن پراجیکٹ کے لیے عالمی شہرت یافتہ کنسلٹنگ فرم میک کینسی اینڈ کمپنی کی طرف سے پیش کی گئی اعلیٰ ترین تجویز کی منظوری دی۔
ڈائریکٹر ڈی ایف ایس کار انداز شرجیل مرتضٰی کی بریفنگ
ڈائریکٹر ڈی ایف ایس کار انداز شرجیل مرتضٰی نے کمیٹی کو خریداری کے عمل پر بریفنگ دی، جس میں ایف بی آر کے سینیئر حکام اور کارانداز پاکستان کے تکنیکی ماہرین پر مشتمل ایک منظور شدہ کمیٹی کے ذریعے جامع تکنیکی جائزہ شامل تھا۔
میک کینسی اینڈ کمپنی تکنیکی اور مالیاتی پہلوؤں کی مکمل جانچ کے بعد بولی لگانے والوں میں سے پہلے نمبر کے طور پر یعنی سب سے اوپر آئی۔ میک کینسی اینڈ کمپنی کی طرف سے گفت و شنید کی مکمل اور حتمی تجویز کمیٹی کے سامنے پیش کی گئی جس کے نتیجے میں میک کینسی اینڈ کمپنی سے معاہدہ کرنے اور اس کوشامل کرنے اور اس منصوبے کو شروع کرنے کی منظوری دی گئی۔
وزیر خزانہ نے اس اہم قومی منصوبے کے لیے اعلیٰ معیار کی مشاورتی خدمات کے انتخاب کو یقینی بنانے کے لیے پروکیورمنٹ کمیٹی کی تعریف کی اور ڈیجیٹلائزیشن کے بارے میں موجودہ علم سے فائدہ اٹھانے اور ابتدائی کامیابیوں کو ترجیح دینے کے لیے نتیجہ پر مبنی نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیا۔
اجلاس کے آخر میں ملک میں ڈیجیٹل طور پر بااختیار ٹیکس ایکو سسٹم کے لیے ایف بی آر اور نجی شعبہ کے درمیان تعاون کے ذریعے ایف بی آر کے آپریشنز کی ڈیجیٹلائزیشن کے عمل کا آغاز کرنے کے سلسلہ میں آئندہ اقدامات کے تحت معاہدہ کیا گیا۔