’فلسطین میں نسل کشی کی حمایت کرتے ہیں اور ہمیں انسانی حقوق پر لیکچر دیتے ہیں‘جرمن سفیر تنقید کی زد میں

اتوار 28 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گزشتہ روز اسلام آباد میں پانچویں عاصمہ جہانگیر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ، کانفرنس کی تھیم ”پیپلز مینڈیٹ : سیف گارڈنگ سِول رائٹس اِن ساؤتھ ایشیا“ رکھی گئی جہاں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی ۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر یہ کانفرنس اس وقت موضوع بحث بنی جب اس کانفرنس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں جرمن سفیر الفریڈ گریناز برہم ہوتے نظر آرہے ہیں۔

ہوا کچھ یوں کہ جرمن سفیر کے خطاب کے دوران چند نوجوانوں نے غزہ آپریشن کے دوران اسرائیل کے لیے جرمن حمایت و امداد پر احتجاج کیا، جس پر جرمن سفیر کو کچھ دیر کے لیے اپنا خطاب روکنا پڑا ، جرمن سفیر نے جواب میں کہا کہ شور مچانا ہے تو باہر جاکر شور مچاؤ۔ یہاں ہم مباحثہ کر رہے ہیں، شور نہیں مچارہے۔ اس پر مظاہرین نے کہا آپ کون ہوتے ہیں نکل جانے کا حکم دینے والے۔ یہ پاکستان ہے، جرمنی نہیں۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین نے تبصروں کا انبار لگا دیا ،صحافی عباس ناصر نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ان کی ہمت کیسے ہوئی مظاہرین کو باہر نکل جانے کا کہنے کی ، یہ جرمنی نہیں پاکستان ہے اور پاکستانی ہمیشہ جرمنی کا غزہ میں نسل کشی کو سپورٹ کرنے کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔

 


گفتگو مزید آگے بڑھی تو صارف فوزیہ یزدانی نے جرمن سفیر کے برہم ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ اگر کوئی سینئر ترین سفارت کار اپنا غصہ کنٹرول نہیں کرسکتا تو وہ غلط عہدے پر فائز ہے۔


جہاں صارفین جرمن سفیر کے برہم ہونے پر تبصرے کرتے نظر آئے وہیں کچھ صارفین یہ سوال پوچھتےرہے کہ آخر جرمن سفیر کو اس کانفرنس میں شرکت کرنے کے لیے بلایا ہی کیوں گیا تھا؟ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئی لکھا جرمن کبھی نہیں سیکھیں گے، ہمیشہ تاریخ کے غلط رخ پر کھڑے رہتے ہیں۔کرہ ارض پر سب سے زیادہ فاشسٹ قوموں میں
سے ایک ہیں۔


ایک اور صارف نے لکھا فلسطین میں نسل کشی کی حمایت کرتے ہیں اور ہمیں انسانی حقوق پر لیکچر دیتے ہیں۔شرم آنی چاہیے ان کو اپنے اس دوہرے معیار پر ۔


واضح رہے کہ اس سے قبل واضح رہے کہ امریکا میں بھی فلسطین کے مسئلے پر یونیورسٹی اور کالجز میں طلبا کے جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور وہاں بھی کئی طلبا کو فلسطین کے حق میں احتجاج کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp