سینیئر سیاستدان و سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایک نئے قرض پروگرام کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جانا ناکامی کا اعتراف ہے، عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ معاہدے سے مہنگائی بڑھتی ہے جبکہ گروتھ رک جاتی ہے۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ نظام عدل ٹھیک ہونے تک کہیں سے بھی سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔ ’اس وقت تمام شعبے زوال پذیر ہیں اور سب کچھ قرضے لے کر کیا جارہا ہے، ایسے میں لوگ سوچتے ہیں کہ بجٹ میں کیا ریلیف ملے گا‘۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ سیاسی معاملات کو درست کرنے تک معاشی معاملات ٹھیک نہیں ہوسکتے، کوئی کسی خام خیالی میں نہ رہے کیونکہ یہ ساری چیزیں آپس میں جڑی ہوئی ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ساری چیزوں سے بے نیاز ہوکر بلند و بانگ دعوے کرنے والے معاملات ایسے حل نہیں کرسکتے۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ آئی ایم ایف ہمارے لیے آئی سی یو کی حیثیت رکھتا ہے اور ہم 24 ویں بار اس میں جارہے ہیں لیکن مرض ٹھیک نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ ایک ڈالر کی کوئی ایسی چیز دکھائی جائے جو قرض کے ڈالرز سے بنانے کے بعد ایکسپورٹ کی گئی ہو۔
واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی موجودہ نظام کے باغی ہیں اور اپنی نئی سیاسی جماعت بنانے کے لیے منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا تھا کہ ہم نے پاکستان کے ساتھ جو کیا وہ کوئی دشمن بھی نہیں کرسکتا تھا۔