سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک عمر رسیدہ شخص کو پولیس اہلکار مبینہ طور پر مرغا بناتے ہیں جس پر طیش میں آ کر بیٹے نے ان پولیس اہلکاروں کا قتل کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ پنجاب کے شہر شیخو پورہ کا ہے۔
واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی صارفین کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ کسی کا کہنا ہے کہ بیٹے نے پولیس اہلکاروں کا قتل کر کے بالکل درست اقدام کیا جبکہ کئی صارفین ایسے بھی تھے جنہوں نے کہا کہ قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے تھا بلکہ اس معاملے کو احسن طریقے سے حل کیا جا سکتا تھا۔
ایک صارف نے سوال کیا کہ باپ کو مرغا بنا دیا تو بیٹے نے دو پولیس والوں کو قتل کر دیا۔ کیا اس نوجوان نے یہ فیصلہ صحیح کیا؟ ساتھ ہی انہوں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں نوجوان کا اقدام بالکل درست تھا کیونکہ ہر باپ اپنے بچوں کا ہیرو ہوتا ہے اور اس کی تدلیل کرنے والوں کے ساتھ یہی سلوک کرنا چاہیے۔
باپ کو مرغا بنا دیا تو بیٹے نے دو پولیس والوں کو قتل کر دیا
کیا یہ صحیح فیصلہ کیا نوجوان نے ؟میرے خیال میں بلکل ٹھیک کیا ہر باپ اپنے بچوں کا ہیرو ہوتا ہے اس کی تدلیل کرنے والوں کے ساتھ یہی سلوک کرنا چاہیے pic.twitter.com/thGyf0rsgw
— Awais Bhatti (@AwaisBhattiPMLN) April 28, 2024
اطہر سلیم لکھتے ہیں کہ دو دن پہلے ایک افسوسناک واقعہ سنا تھا کہ باپ کو مرغا بنانے پر بیٹے نے دو پولیس والوں کو قتل کر دیا، ان کا کہنا تھا کہ کسی کی جان لینے کا اختیار کسی کو نہیں ہے۔ اس معاملے کو احسن طریقے سے حل کیا جاسکتا تھا۔
دو دن پہلے ایک افسوسناک واقعہ سنا تھا کہ باپ کو مرغا بنانے پر بیٹے نے دو پولیس والوں کو قتل کر دیا، شاید یہی وہ ویڈیو ہے. بہرحال کسی کی جان لینے کا اختیار کسی کو نہیں ہے، معاملے کو احسن طریقے سے حل کیا جاسکتا تھا 🥺 pic.twitter.com/dA9bIbwC1B
— Athar Saleem® (@AtharSaleem01) April 28, 2024
صحافی عمران ریاض خان نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا۔
انصاف https://t.co/NeLoFwP0EU
— Imran Khan (@ImranRiazKhan) April 27, 2024
چند صارفین کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ اپریل 2020 کا ہے جو ایک بار پھر وائرل ہو رہا ہے۔
یہ جھوٹی خبر پھیلائی جا رہی ہے حالانکہ یہ واقعہ اپریل 2020 میں ہوا تھا pic.twitter.com/CGygNc3xmj
— Ameer Hamza (@AmeerHamzaVoice) April 27, 2024
زوہا خان لکھتی ہیں کہ ایک غیرت مند بیٹے کو ایسا ہی کرنا چاہیے تھا کسی کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ کسی کی تذلیل کرے، ان کا مزید کہنا تھا کہ اللہ تعالی اور اس کے رسول ﷺ کے بعد اگر کوئی بڑا رتبہ ہے تو وہ والدین کا ہوتا ہے۔ اگر میں بھی ہوتی اس لڑکے کی جگہ تو شاید میں بھی ایسا ہی کرتی۔
ایک غیرت مند بیٹے کو ایسا ہی کرنا چاہیے تھا کسی کو کوئی حق نہیں پہنچتا کسی کی تذلیل کرنے کا،اللہ باری تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بعد اگر کوئی بڑا رتبہ ہے تو وہ والدین کا ہوتا ہے اگر میں بھی ہوتی اس لڑکے کی جگہ تو شاید میں بھی ایسا ہی کرتی،
— Zoha Khan (@ZohaHeyzal) April 29, 2024