فلسطینی گروپوں نے حال ہی میں چین کے دارلحکومت بیجنگ میں انٹرا فلسطین مفاہمت کو فروغ دینے بارے چینی حکام سے ملاقات کی ہے۔
مزید پڑھیں
غیر ملکی میڈیا کے مطابق منگل کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے ان گروپوں سے باضابطہ ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین نیشنل لبریشن موومنٹ اور اسلامی مزاحمتی تحریک کے نمائندے حال ہی میں بیجنگ آئے تھے۔
ترجمان نے یہ بتائے بغیر کہ فریقین کی ملاقات کب ہوئی تھی کہا کہ دونوں فریقوں نے بات چیت اور مشاورت کے ذریعے مفاہمت کے حصول کے لیے اپنی سیاسی خواہش کا مکمل اظہار کیا ہے۔
انہوں نے بہت سے مخصوص امور پر تبادلہ خیال کیا اور مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔
متحارب فلسطینی دھڑوں حماس اور الفتح نے ممکنہ مفاہمت کے حوالے سے بات چیت کے لیے چین میں ملاقات کی ہے۔
دریں اثنا چینی وزارت خارجہ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دونوں دھڑوں کی قیادت نے حال ہی میں چین میں ملاقات کی ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لِن جیان کا کہنا تھا کہ دونوں دھڑوں نے مفاہمت کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کے لیے چین کا دورہ کیا تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ دورہ کب کیا گیا۔
فلسطینی تنظیمیں حماس اور الفتح ایک دوسرے کی حریف ہیں اور ماضی میں ان کے درمیان تصادم بھی ہوچکے ہیں۔
سنہ 2007 کے پارلیمانی انتخابات میں حماس نے فلسطینی صدر محمود عباس کی جماعت فتح کو شکست سے دوچار کیا تھا تاہم فتح کی جانب سے انتخابی نتائج تسلیم نہ کیے جانے کے بعد حماس نے الفتح کو غزہ سے بے دخل کردیا تھا۔