آئی ایم ایف کی نئی قسط ملنے سے کیا عام آدمی کو ریلیف مل سکے گا؟

بدھ 1 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کو عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول ہوگئے ہیں اور یہ رقم 3 مئی تک اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں ظاہر بھی ہو جائےگی، آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے 29 اپریل 2024 کو ہونے والے اجلاس میں اسٹینڈ بائی معاہدے کے تحت پاکستان کو اس قرض پروگرام کی آخری قسط دینے کی منظوری دی تھی۔

وی نیوز نے معاشی تجزیہ کاروں سے گفتگو کی اور ان سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس قسط کے ملنے سے پاکستان کو کیا فوائد حاصل ہوں گے اور کیا آئی ایم ایف کی ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی قسط سے پاکستانی معیشت بہتر ہو جائےگی؟۔

ہمیں فوری طور پر ایک نئے پروگرام کی ضرورت ہے، مہتاب حیدر

سینیئر صحافی مہتاب حیدر نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس قسط کے ملنے سے پاکستان کا آئی ایم ایف کا قرض پروگرام مکمل ہوگیا ہے، ایک پروگرام 2013 سے 2016 تک جاری رہا تھا جس کے بعد معیشت مستحکم ہوگئی تھی، اب بھی بہتری کی امید ہے لیکن ہمیں فوری طور پر اگلے پروگرام کی ضرورت ہے۔

مہتاب حیدر نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام سے عوام کو ریلیف ملنا مشکل ہے، البتہ مہنگائی میں کچھ کمی ہو جائے گی۔ ’عوام کو مکمل ریلیف اس وقت ملے گا جب ملک معاشی اصلاحات کی طرف بڑھے گا، ہم اپنے اخراجات کم کریں گے، زرعی آمدن بڑھائیں گے، ابھی تو ہمارا ٹیکس وصولی کا ہدف پورا نہیں ہورہا، اپریل میں بھی ٹیکس وصولی میں 53 ارب کا شارٹ فال ہے، تاجروں کے لیے ایک اسکیم متعارف کرائی گئی لیکن اس میں بھی ملک کے 5 بڑے شہروں میں سے صرف 75 تاجروں نے رجسٹریشن کرائی‘۔

زرمبادلہ ذخائر میں اضافے سے روپے کی قدر مستحکم ہوگی، عابد سلہری

معاشی تجزیہ کار عابد سلہری کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کا پروگرام 3 حکومتوں پی ڈی ایم، نگراں اور اب نومنتخب حکومت کے دور میں ختم ہورہا ہے، اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کی شرائط پر پورا اتر رہا ہے، اور نئے پروگرام میں بھی پاکستان کو فائدہ ہوگا۔ ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی قسط ملنے سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا جبکہ روپے کی قدر مستحکم ہوگی۔

عابد سلہری نے آئی ایم ایف کی قسط ملنے سے پاکستان کو ہونے والے فوائد کے حوالے سے کہاکہ گزشتہ سال جون میں پاکستان بالکل تباہی کے دہانے پر تھا اور ڈالر بلیک مارکیٹ میں 350 روپے کا ہوگیا تھا، لیکن آج ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں ہے اور ڈالر بھی 280 روپے سے نیچے آگیا ہے، اگر آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کامیابی سے جاری رہے تو مستقبل میں پاکستان کی معیشت بہت بہتر ہو جائے گی۔

پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ ٹل گیا، شاف نجیب

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے ریسرچ فیلو اور ماہر معیشت شاف نجیب نے کہا کہ آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر کی قسط ملنے سے زیادہ اہم یہ ہے کہ ہم نے آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرلیا ہے، اب جیسا کہ ہم نے ایک اور نئے آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ہے تو اس پروگرام کے مکمل ہونے سے آئندہ پروگرام کا شروع ہونا بہت آسان ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ بھی اب ٹل گیا ہے، آئی ایم ایف کے ایک پروگرام کے مکمل ہونے سے دنیا کو پیغام گیا ہے کہ معیشت میں کچھ بہتری آئی ہے اسی لیے مزید قرض لیا جا رہا ہے۔

’معاشی بہتری کے لیے ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا‘

شاف نجیب نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام تو مکمل ہورہا ہے تاہم پاکستانی حکومت معاشی بہتری کے لیے کوئی واضح اقدامات نہیں کرسکی ہے، معاشی بہتری کے لیے کچھ نہیں کہا گیا ہے، اگر عام انتخابات وقت پر ہو جاتے تو ہو سکتا تھا کہ منتخب حکومت کچھ نہ کچھ معاشی تبدیلیاں کر دیتی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp