پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے قریبی ساتھی رہنے والے سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ سیاستدان ایک دوسرے کے گریبان پکڑتے رہیں گے تو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ سیاستدانوں کو کوئی نا کوئی طریقہ نکالنا ہوگا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاکہ میثاق جمہوریت پر عمران خان کو مطمئن کرنا ہوگا پھر وہ بڑے فیصلے کرسکتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی جو بھی فیصلہ کریں گے ووٹرز اسے قبول کریں گے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ عمران خان کو جن مقدمات میں سزائیں ہوئیں ان کی سمجھ نہیں آرہی، میں نے ایسا کوئی بیان نہیں ریکارڈ کرایا کہ عمران خان نے سائفر کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔
اسد عمر نے کہاکہ پنجاب میں کرپشن کی بڑی خبریں آتی تھیں لیکن بتایا جائے کہ عثمان بزدار کہاں ہیں۔ ’آئندہ جب بھی پی ٹی آئی کی حکومت بنی پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار ہی ہوں گے، کیونکہ وہ عمران خان کے فیورٹ تھے اور رہیں گے‘۔
سابق وزیر خزانہ نے کہاکہ 8 فروری کو عمران خان کو زیادہ ووٹ پڑنے کی وجہ عدت کیس بھی ہے کیونکہ لوگوں نے اپنے غصے کا اظہار کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ علیم خان اور جہانگیر ترین کو پی ٹی آئی کے لیے محنت کرتے دیکھا، جبکہ پرویز خٹک خیبرپختونخوا کے بہترین وزیراعلیٰ تھے تاہم غلط سیاسی فیصلہ کیا۔
اسد عمر نے کہاکہ میں نے سیاست چھوڑ دی ہے تاہم عمران خان اگر ملاقات کے بلائیں تو چلا جاؤں گا کیونکہ میری ان کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے۔