پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق رہنما اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور مصطفیٰ نواز کھوکھر نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان اس وقت انتہائی مشکل ترین چوراہے پر کھڑا ہے، ملک کو مزید نقصان ہو سکتا ہے، معاملات سیاستدانوں کے حوالے کریں۔
مزید پڑھیں
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور مصطفیٰ نواز کھوکھرنے ایک انٹرویو میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارا آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے نام پیغام ہے کہ وہ یا خود ملک کا نظام سنبھال لیں یا پھر نظام سیاستدانوں کے حوالے کر دیں۔
انٹرویو میں مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ اس وقت ملک انتہائی مشکل ترین چوراہے پر کھڑا ہے، ملک کی بہتری کے لیے حل فوج کے پاس نہیں ہے، اس وقت ملک کو جس ہائبرڈ نظام کے ذریعے چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس سے ملک نہیں چلایا جا سکتا۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے آرمی چیف سے کہا کہ وہ معاملات سیاستدانوں کے حوالے کر دیں کیوں موجودہ ہائبرڈ نظام زیادہ دیر نہیں چلے گا، ملک کو مزید نقصان ہو سکتا ہے، فوج ہم سب کی فوج ہے، پاکستانیوں کی فوج ہے، ہم ایک مضبوط اور نظم و نسق والی فوج چاہتے ہیں، سیاست کے اندر مداخلت ملک کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومتی نظام پیچیدہ ہو چکا ہے یہ کوئی ایک نہیں چلا سکتا ہے، اسے سب نے مل کر چلانا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے آرمی چیف کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ ملک میں دو نظام نہیں چل سکتے، یہ ملک ایک ہی نظام کے ساتھ چل سکتا ہے، دو نظام ایک ملک نہیں چلا سکتے عدلیہ، فوج اور حکومت کو ایک ہی پیچ پر ہونا چاہیے اور نظام ایک ہی ہونا چاہیے۔
مفتاح اسماعیل نے آرمی چیف کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ آرمی چیف ایک فیصلہ کریں یا وہ خود آ جائیں ملک کو چلانے کے لیے یا پھر وہ موجودہ حکومتی نظام کو درست کر لیں۔ ملک میں صاف و شفاف انتخابات کرائیں، اس کے لیے انہیں مریم نواز چاہیے یا پھر علی اٰمین گنڈا پور چاہیے وہ جمہوری عمل سے آنے چاہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک جمہوری طریقے سے چلنا چاہیے چاہے اس کے لیے عوام کا جو بھی فیصلہ ہو وہ ہمیں قبول ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ آرمی چیف یہ فیصلہ بہتر طریقے سے کر سکتے ہیں۔