2700 ارب کے محصولات کی ریکوری کے لیے قانون بن چکا، ٹریبونلز ممبران کام کریں گے یا گھر جائیں گے، وزیراعظم

ہفتہ 4 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ 2700 ارب روپے کے محصولات کی ریکوری کے لیے قانون بن چکا ہے، اب ٹریبونلز ممبران کام کریں گے یا گھر جائیں گے۔

لاہور میں ایف بی آر افسران کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس وقت ٹیکس اکٹھا کرنا ہمارے لیے بڑا چیلنج ہے، 750 ارب روپے کا سیلز ٹیکس جعلسازی سے ہڑپ کیا جاچکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا فرق پاکستان کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے، جبکہ واجب الادا قرضوں کے بارے میں بھی سب جانتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ قرضوں کی وجہ سے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑرہا ہے، جبکہ ہمسایہ ممالک ہم سے بہت آگے ہیں۔ اگر ہم سب مل کر فرائض کی ادائیگی نہیں کریں گے تو معاملہ چل نہیں سکےگا۔

وزیراعظم نے کہاکہ محصولات کا ہدف حاصل ہونے کے بجائے کرپشن، فراڈ اور لالچ کی نذر ہورہا ہے، خراب کارکردگی والے افسران کو اب موقع نہیں دیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ ایسے افسران کے خلاف کارروائی ہوگی جن کی کارکردگی خراب ہے یا ان کی ناک کے نیچے کرپشن ہورہی ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ جزا اور سزا کے عمل سے ہی قومیں بنتی ہیں، میرٹ کی بنیاد پر افسران کو شیلڈز دی گئی ہیں تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو۔

انہوں نے کہاکہ ایجنسیوں اور ایف بی آر کی رپورٹس کی بنیاد پر سیاہ اور سفید کو الگ کریں گے۔ ہمیں محصولات بڑھا کر اپنے ریونیو میں اضافہ کرنا ہے۔

’نظام کو آؤٹ سورس کرنے پر مجبور نہ کریں‘

وزیراعظم نے کہاکہ ہمیں اپنے گریبانوں میں جھانکنے کی ضرورت ہے، پاؤں پر کھڑے ہونے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

شہباز شریف نے کہاکہ سوچنا ہوگا کہ ہم ترقی کی دوڑ میں کیوں پیچھے رہ گئے، محنت کریں گے تو ہندوستان کیا ہندوستان کے باپ کو بھی پیچھے چھوڑ دیں، لیکن یہ سب باتوں سے نہیں ہوگا۔

وزیراعظم نے ایف بی آر کے افسران کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ نظام چلا تو ٹھیک ہے ورنہ مجبور نہ کریں کہ اسے آؤٹ سورس نہ کرنا پڑے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp