وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے گندم کی خریداری پر پیشرفت اور بار دانے کے حصول میں کسانوں کو درپیش مشکلات کا نوٹس لے لیا ہے۔
وزیراعظم نے گندم کی خریداری کے حوالے سے کسانوں کی سہولت یقینی بنانے اور ان کے تحفظات دور کرنے کے لیے وزارت قومی غذائی تحفظ کی کمیٹی قائم کردی جو 4 روز میں کسانوں کے تحفظات دور کرنے کے لیے اقدامات کرے گی۔
مزید پڑھیں
وزیراعظم نے لاہور میں گندم کی خریداری کے حوالے سے پیشرفت اور کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات پر اعلیٰ سطح کے ہنگامی اجلاس کی صدارت کی۔
شہباز شریف نے استفسار کیاکہ گندم کی خریداری کے لیے کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات کیونکر درپیش ہیں؟
انہوں نے کہاکہ ہم کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ بروقت پہنچائیں گے۔ اللہ کے فضل و کرم سے رواں سال گندم کی بمپر فصل ہوئی ہے۔ کسانوں کی محنت کو کسی کی غفلت کی بھینٹ نہیں چڑھنے دوں گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ کسانوں کے معاشی تحفظ پر کسی قسم کا سمجھوتہ قبول نہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ افسران گندم کی خریداری کی موقع پر جا کر خود نگرانی کریں۔
انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت پاسکو کے تحت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم کی خریداری کرنے جارہی ہے جس کا مقصد کسانوں کو بھرپور فائدہ پہنچانا ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزرا رانا تنویر حسین، عطا اللہ تارڑ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔