پاک افغان سرحدی شہر چمن میں ہفتے کی شام کو سرحد پر پاسپورٹ کی شرط پر سراپا احتجاج آل پارٹیز لغڑی اتحاد اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ ہوئی جس کے نیتجے میں ایک شخص جانبحق جبکہ 8 زخمی ہوئے۔ مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز میں اس وقت تصادم ہوا جبکہ سرحد سے سامان لانے والے افراد کو شہر میں داخلے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی۔ اس دوران سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان تصادم ہوا۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق 8 ماہ سے دھرنے پر بیٹھے مظاہرین نے سیکیورٹی فورسز کی عمارت پر پتھراؤ کیا جس کے ردعمل میں سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس شیلنگ کی تاہم سیکیورٹی فورسز کا دعویٰ ہے کہ مظاہرین کے حلقے میں سے فائرنگ ہوئی جس سے ایک شخص جانبحق ہوا۔
مزید پڑھیں
دوسری جانب لغڑی اتحاد ترجمان صادق خان اور غوث اللہ نے دعوٰی کیا ہے سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 3 مظاہرین ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔ سیکیورٹی فورسز نے 197 روز سے جاری پرامن احتجاج پر فائرنگ کی اور خیموں کو آگ لگا دی۔
واقعے کے خلاف آل پارٹیز لغڑی اتحاد نے فوری طور پر چمن کوژک بین الاقوامی شاہراہ ہر قسم ٹریفک کے لیے بند کردی اور جانبحق شخص کی لاش کو چمن ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے رکھ کر دھرنا دیا۔
ادھر آل پارٹیز لغڑی اتحاد نے مشترکہ طور پر غیر معینہ مدت تک بین الاقوامی شاہراہ بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔