سعودی عرب کا اعلیٰ سرمایہ کاروں اور تاجروں پر مشتمل وفد پاکستان پہنچ گیا، ایئر پورٹ پر پرتپاک استقبال

اتوار 5 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی عرب کے اعلیٰ سرمایہ کاروں اور تاجروں کے ساتھ ساتھ سرکاری حکام پر مشتمل وفد سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری ابراہیم المبارک کی سربراہی میں پاکستان پہنچ گیا ہے، وفاقی وزرا مصدق ملک اور جام کمال نے معزز مہمانوں کا پاکستان پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا۔

سعودی عرب کا وفد 30 سے زیادہ کمپنیوں کے سرمایہ کاروں پر مشتمل ہے، وفد پاکستان میں تجارت و سرمایہ کاری کے نئے مواقعوں کا جائزہ لے گا۔

وفاقی وزیر تجارت جمال کمال نے سعودی عرب کے سرمایہ کاری وفد کے پاکستان پہنچنے کے بعد کہا ہے کہ دوست و برادر ملک سعودی عرب کے وفد کے دورے کا مقصد کاروباری مواقع کی تلاش اور ان میں سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینا ہے۔

جام کمال نے بتایا کہ پاکستانی کمپنیاں کاروبار اور سرمایہ کاری کی تجاویز سعودی کمپنیوں سے شیئر کریں گے۔ سعودی ہم منصب سے ملاقاتوں کے لیے بڑی تعداد میں پاکستانی کمپنیوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ جس کے بعد اعلیٰ پاکستانی کمپنیاں 30 سعودی کمپنیوں کے ساتھ مختلف شعبوں سے منسلک ہوں گی۔

انہوں نے بتایا کہ موجودہ ریفائنری، آئی ٹی، مذہبی سیاحت، ٹیلی کام اور دیگر شعبے بھی زیر بحت آئیں گے۔ سعودی اور پاکستانی دونوں کمپنیاں اور سرمایہ کار سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں گے۔

وفاقی وزیر تجارت نے بتایا کہ دونوں ممالک میں ملازمتیں پیدا کر کے برآمدی مواقع کو فروغ دینا مقصد ہے، توقع ہے کہ متعدد کمپنیاں کاروبار، سرمایہ کاری کے سودے کرنے کے قابل ہوں گی۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب چند روز قبل ہی وزیر اعظم شہباز شریف ریاض میں عالمی تعاون، ترقی اور ترقی کے لیے توانائی سے متعلق ایک خصوصی اجلاس میں شرکت کے لیے سعودی عرب گئے تھے جہاں انہوں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

اپریل کے اوائل میں اپنے قیام کے بعد ایک ماہ کے اندر یہ ان کا سعودی عرب کا دوسرا دورہ تھا کیونکہ اسلام آباد مسلسل افراط زر اور بلند شرح سود کی وجہ سے مفلوج معیشت کی بحالی کے لیے سعودی عرب سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی امید کر رہا ہے۔

تاہم گزشتہ چار ماہ کے دوران افراط زر میں تیزی سے کمی آئی ہے اور کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) 17.3 فیصد رہا ہے، جس سے اس احساس کو تقویت ملی ہے کہ مرکزی بینک جلد ہی شرح سود میں کٹوتی کا سلسلہ شروع کرسکتا ہے۔

حکومت پاکستان کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ کے مطابق وفد بزنس ٹو بزنس (بی ٹو بی) اجلاسوں میں شرکت کرے گاجس میں پاکستانی تاجروں کے ساتھ تجارتی معاہدوں اور جوائنٹ وینچرز میں سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ معیشت کے مختلف شعبوں میں بات چیت طے ہے اور گورنمنٹ ٹو بزنس (جی ٹو بی) اور گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ (جی ٹو جی) معاہدوں پر بھی کچھ پیش رفت متوقع ہے۔

سعودی ولی عہد کی خصوصی ہدایت پر 3 روزہ پاک سعودی سرمایہ کاری کانفرنس میں 40 سے 50 ارکان پر مشتمل وفد شرکت کرے گا۔

یاد رہے کہ شہباز شریف کے پہلا دورہ سعودی عرب کے بعد سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس کے دوران دونوں فریقین نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے منصوبوں پر آگے بڑھنے پر اتفاق کیا تھا۔

دورے پر آنے والی ٹیم پاکستان کی جانب سے پیش کردہ پرکشش مواقعوں کا جائزہ لے گی جبکہ ٹیکنالوجی، توانائی، ہوا بازی، تعمیرات، کان کنی اور انسانی وسائل جیسے شعبوں کی نمائندگی کرنے والی تقریباً 30 کمپنیوں کے نمائندے متعلقہ شعبوں کے اعلیٰ حکام سے بات چیت کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دورے کے نتیجے میں پی آئی اے، بھاشا ڈیم، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کان کنی، کیمیکلز اور گوشت کی پیداوار سے متعلق معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp