30 کمپنیوں پر مشتمل سعودی عرب کا اعلیٰ سطح وفد کل پاکستان پہنچے گا، مصدق ملک

ہفتہ 4 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر پیٹرولیم وفوکل پرسن سعودی شراکت داری مصدق ملک نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کو مستحکم کرنا اولین ترجیح ہے جس کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

ہفتہ کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہاکہ وزیر اعظم شہباز شریف کادورہ سعودی عرب تاریخی اہمیت کا حامل رہا، حکومتی اور نجی سطح پر سعودی عرب سے تعاون بڑھایا جائے گا، سعودی عرب نے زراعت، معدنیات، آئی ٹی او دیگر شعبوں میں پاکستان کے ساتھ اشتراک کے حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا، 30 کمپنیوں پر مشتمل اعلیٰ سطح کا سعودی عرب کا وفد کل پاکستا ن آرہا ہے، مختلف شعبوں میں 10 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

انہوں نے کہاکہ سعودی سرمایہ کاری سے روزگار کے نئے مواقع میسر آئیں گے اور عوام کو خوشخبریاں ملیں گی۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیراعظم ملک میں معاشی تبدیلیاں لا رہے ہیں، ہم پائیدار معاشی ترقی کے لیے دن رات کوشاں ہیں، ایسے اقدامات کرنا چاہتے ہیں کہ ہماری نوجوان نسل جب تعلیمی اداروں سے فارغ ہو تو نوکریوں کی تلاش میں ماری ماری نہ پھرے بلکہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں، ہمارے لیے سب سے اہم یہ ہے کہ پڑھا لکھا نوجوان مایوس نہ ہو، سعودی کمپنیاں ملکی کمپنیوں کے ساتھ مل کر نوجوانوں کے لیے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں گی۔ جلد ایسا وقت آئے گا کہ نوجوان نوکریاں دینے والے بن جائیں گے۔

وفاقی وزیر پیٹرولیم نے کہاکہ سعودی عرب سے ہمارے گہرے دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں۔ حالیہ دورہ سعودی عرب کامیاب رہا، پاکستان کے اعلی سطح کے وفد نے سعودی عرب میں 15 اہم ملاقاتیں کیں جن میں پیٹرولیم سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوئی، سعودی عرب اور پاکستان کے دوطرفہ تعلقات اور معاشی شراکت داری مضبوط سے مضبوط تر ہو رہی ہے اور دورہ سے دونوں برادرممالک کے تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔

مصدق ملک نے کہاکہ پہلے سعودی عرب کے وزرا پاکستان آئے پھر ہمارے وزرا سعودی عرب گئے، اب واپس آتے ہی ان کا ایک اور وفد پاکستان آرہا ہے، اس کے فوری بعد ہمارا وفد پھر سعودی عرب جارہا ہے، ہم نے ان کے سامنے کچھ شعبہ جات میں سرمایہ کاری کے معاملات رکھے ہیں، نجی شعبے سے وزارتی سطح اور پھر سربراہان مملکت تک کی سطح پر الگ الگ اور متعدد ملاقاتیں ہوچکیں، سعودی عرب سے آج تک باہمی ترقی بارے مذاکرات نہیں ہوسکے، حکومت نے واضح کیا ہے کہ اب ہمیں سعودی عرب سے مدد نہیں بلکہ ترقی چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے 2 قسم کی سرمایہ کاری کی نشاندہی کی ہے جس میں حکومت سے حکومت اور نجی شعبوں میں سرمایہ کاری کے معاملات سامنے آئے ہیں۔ سعودی عرب نے زراعت، معدنیات، آئی ٹی، آئل ریفائنری، سولر، ڈسٹری بیوشن سمیت پاور کے شعبے اور زرعی شعبے میں سرمایہ کاری پر بھی مذاکرات ہوئے ہیں او دیگر شعبوں میں پاکستان کے ساتھ اشتراک کے حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

وزیر پیٹرولیم نے کہاکہ سعودی عرب کے سرمایہ کاری کے وزیر کے ساتھ ساتھ ان کے نجی شعبہ کے سرمایہ کار بھی آرہے ہیں، ہم ان کے لئے ریڈ کارپٹ بچھا رہے ہیں، حکومتی اور نجی سطح پر سعودی عرب سے تعاون بڑھایا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp