بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 10 میں مبینہ دھاندلی سے متعلق کیس میں الیکشن ٹریبیونل نے 2 گواہوں کے بیانات قلمبند کرتے ہوئے سماعت 21 مئی تک ملتوی کردی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے حلقہ انتخاب میں مبینہ دھاندلی سے متعلق درخواست پر الیکشن ٹربیونل کوئٹہ نے سماعت کی، جہاں جمہوری وطن پارٹی کے امیدوار نوابزادہ گہرام بگٹی کی جانب سے گواہوں کو پیش کیا گیا۔
مزید پڑھیں
الیکشن ٹریبیونل نے دونوں گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد ان پر جرح بھی مکمل کرلی، دیگر گواہوں کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے سماعت 21 مئی تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گہرام بگٹی کا کہنا تھا کہ انتخابی عذرداری کے مقدمات 180 دنوں میں نمٹانے کا قانون موجود ہے، عدالتوں پر اعتماد ہے کہ وہ انصاف فراہم کریں گی۔
’ہم نے کامیاب ہونے امیدوار کے ملنے والے ووٹوں کی بائیومیٹرک کی درخواست کی ہے، عدالت نادرا سے ووٹوں کی بائیومیٹرک تصدیق کرائے سچ سامنے آ جائے گا۔‘
واضح رہے کہ نوابزادہ گہرام بگٹی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی پر انتخابات میں مبینہ دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل میں درخواست دائر کی تھی، درخواست کے مطابق، کاسٹ شدہ ووٹ جعلی ہیں اور تمام ووٹ میر سرفراز بگٹی کے لیے ڈالے گئے تھے۔
درخواست کے مطابق گہرام بگٹی کا موقف ہے کہ میر سرفراز بگٹی نگراں وفاقی کابینہ کا حصہ رہ کر مستعفی ہوئے اور غیر قانونی طور پر الیکشن میں حصہ لیا، دائر شدہ درخواست میں میر سرفراز بگٹی کی رکنیت منسوخ کرنے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔