حماس نے قطری اور مصری ثالثوں کو جنگ بندی کی تجویز کی منظوری کا پیغام بھیج دیا۔
مزید پڑھیں
الجزیرہ کے مطابق حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ مجاہد برادر اسماعیل ہنیہ نے قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی اور مصری وزیر انٹیلی جنس عباس کامل کے ساتھ فون پر بات کی اور انہیں آگاہ کیا کہ حماس نے ان کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے کے حوالے سے پیش کی گئی تجویز منظوری کرلی ہے۔
اسرائیل کی جانب سے لوگوں کو انخلا کا حکم دینے کے بعد مشرقی رفح سے ہزاروں افراد نقل مکانی کر رہے ہیں کیونکہ شہر پر ایک مکمل فوجی حملے کے خدشے کے پیش نظر 10 لاکھ سے زیادہ بے گھر افراد کو پناہ دی جا رہی ہے۔
قبل ازیں حماس نے کہا تھا کہ اس کا ایک وفد ہفتے کو غزہ میں فائر بندی مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے قاہرہ گیا تھا۔ غزہ میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات ہفتے کو مصر کے شہر قاہرہ میں ہوئے تھے۔
تقریباً 7 ماہ سے جاری جنگ نے غزہ کے رہائشیوں کو تباہ کن نقصان پہنچایا ہے۔ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اب تک 34,000 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں جو کہ جنگ سے پہلے کی کل آبادی کا تقریباً 1.5 فیصد ہے۔
اسرائیل کی ہٹ دھرمی
دوسری جانب اسرائیل نے جنگ بندی کے حوالے سے مصر اور قطر کی تجاویز ماننے سے انکار کردیا ہے۔
ایک اسرائیلی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر غیر ملکی میڈیا کو بتایا ہے کہ حماس نے جن تجاویز سے اتفاق کیا ہے ان کے کچھ ایسے دور رس نتائج ہوں گے جنہیں اسرائیل قبول نہیں کرسکتا۔
حماس کی جانب سے جنگ بندی کے حوالے سے دی جانے والی تجاویز سے اتفاق ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں زمینی حملے کی تیاریاں شروع کردی ہیں اور رفح میں پناہ لیے ہوئے لاکھوں لوگوں کو مشرقی رفح خالی کرنے کی ہدایت کی ہے۔