حماس کے راکٹ حملے میں 3 فوجی ہلاک، اسرائیل نے تصدیق کردی

پیر 6 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں حماس کے جنگجوؤں کے جوابی حملے میں 3 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی فوج نے کریم شالوم کے علاقے میں حماس کے راکٹ حملے میں فوجی مارے جانے کی تصدیق بھی کی ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس کے راکٹ حملے میں مارے جانے والوں میں گیواتی بریگیڈ کے سارجنٹ ریوین مارک مورڈیچائی اسولن، سارجنٹ آئیڈو ٹیسٹا اور نہال بریگیڈ کی سارجنٹ تل شویت شامل ہیں۔

حماس کی جانب سے غزہ کی پٹی کے اندر سے راکٹ داغے جانے کے بعد اسرائیل نے غزہ میں واقع کریم شالوم کراسنگ کو بند کردیا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس حملے میں اس کے 3 فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ کریم شالوم کراسنگ غزہ میں خوراک اور طبی سامان سمیت انسانی امداد حاصل کرنے کے چند راستوں میں سے ایک ہے۔

ادھر مصر میں ثالثوں نے غزہ میں جنگ بندی اور حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کی رہائی کے لیے 2 روزہ مذاکرات کیے ہیں۔ ایک بیان میں حماس نے کہا کہ تازہ ترین دور اتوار کو ختم ہو گیا ہے اور اس کا وفد اب قاہرہ سے قطر جائے گا تاکہ گروپ کی قیادت سے مشاورت کی جا سکے۔

اطلاعات کے مطابق سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز، جو ثالثی کی کوششوں میں بھی شامل رہے ہیں، دوحہ میں مذاکرات کے لیے مصر کے دارالحکومت سے روانہ ہو گئے ہیں۔ جنگ بندی کی تجویز میں یرغمالیوں کی رہائی کے دوران لڑائی میں 40 دن کا وقفہ اور اسرائیلی جیلوں میں قید متعدد فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ وہ موجودہ تجویز کو مثبت تناظر میں دیکھتے ہیں، لیکن اہم نکتہ یہ ہے کہ جنگ بندی کا معاہدہ مستقل ہوگا یا عارضی۔ حماس اس بات پر زور دے رہا ہے کہ معاہدے میں جنگ کے خاتمے کے لیے وعدہ کیا گیا ہے لیکن اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے اتوار کے روز اسے مسترد کردیا۔

ان کے مطابق اسرائیل، حماس کے مطالبات کو قبول نہیں کرسکتا، ہم ایسی صورت حال کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں جس میں حماس بریگیڈ اپنے بنکروں سے باہر آئے، غزہ کا دوبارہ کنٹرول سنبھالے اور ملک کے تمام حصوں میں جنوبی پہاڑوں کے آس پاس کی بستیوں میں اسرائیلی شہریوں کو دھمکانے کے لیے واپس آ جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اسرائیل کے لیے ایک خوفناک شکست ہوگی۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس نے غزہ کی سرحد پار کرکے اسرائیل میں گھس کر قریبا 1200 افراد کو ہلاک اور 250 سے زائد کو یرغمال بنا لیا تھا۔ حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائی کے دوران 34 ہزار 600 سے زائد فلسطینی شہید اور 77 ہزار 900 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی حکومت کو اندرون ملک بھی بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔ حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اغوا کیے گئے 252 یرغمالیوں میں سے 128 تاحال لاپتا ہیں اور ان میں سے کم از کم 34 کو مردہ تصور کیا جاتا ہے۔ جنگ بندی کے مذاکرات کئی ماہ سے جاری ہیں اور نومبر 2023 کے آخر سے لڑائی میں کوئی تعطل نہیں آیا ہے اور نہ ہی یرغمالیوں کی رہائی ہوئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp