دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے حوالے سے ابھی تاریخ کا اعلان نہیں کرسکتے۔
مزید پڑھیں
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ سعودی عرب پاکستان میں کن منصوبوں میں سرمایہ کاری کرے گا، اس کی تفصیلات خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل یا وزارت خزانہ سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔
دفتر خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین مختلف معاملات پر مذاکرات جاری ہیں، پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کو بڑھانے پر بھی بات چیت کی جارہی ہے۔ وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا چین کا دورہ سی پیک اور اس کے منصوبوں سے متعلق ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے علاوہ قطر، کویت اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی رابطے میں ہے اور سرمایہ کاری کے لیے مذاکرات کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی داخلی سیاست کے باعث پاکستان کے سعودی عرب یا کسی دوسرے ملک کے ساتھ تعلقات متاثر نہیں ہونے چاہیئں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب ایک دوسرے کے ساتھ بہت تعاون کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کررہے ہیں، پاکستانی توانائی وفد کا سعودی عرب کا دورہ جاری ہے اور متعلقہ وزارت اس سلسلے میں بہتر بتاسکتی ہے۔
’افغانستان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی مکمل تردید کرتے ہیں‘
بشام حملے کا معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھانے سے متعلق سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہمیں ماضی میں جب بھی دہشتگردوں کے حوالے سے معلومات ملیں، ہم نے اس کا معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھایا، ابھی بھی ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے بارے میں افغان حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایس پی آر نے اپنی پریس کانفرنس میں واضح طور پر بتایا ہے کہ پاکستان کے پاس بشام حملہ آور کے افغانستان کی سرزمین سے منسلک ہونے کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔ بشام حملے میں ملوث دہشت گردوں کے رابطوں کا جب ڈیٹا ملا تو وہ افغان اتھارٹی کے ساتھ شئیر کیا گیا تھا۔ افغان اتھارٹی نے اس حوالے سے پاکستان پر جو الزامات لگائے، پاکستان اس کو مسترد کرتا ہے، افغان اتھارٹی کو افغانستان میں موجود دہشتگرد گروہوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔
’پاک ایران گیس پائپ لائن ہماری ترجیح ہے‘
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن کے حوالے سے وزیر خارجہ بتا چکے ہیں کہ یہ ہماری ترجیح ہے اور پاکستان اپنے مفاد میں تمام فیصلے کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے سارے ملکوں کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے، ایرانی صدر اور سعودی وفود کے دوروں پر بہت پہلے سے کام اور تیاریاں جاری تھیں۔
’ہمیں امریکہ کی نصیحت درکار نہیں‘
پاکستان میں قیدیوں کی صورتحال سے متعلق امریکی دفتر خارجہ کے بیان سے متعلق انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک عدالتی نظام ہے جس کا بنیادی عنصر انصاف ہے، اپنے عدالتی نظام کے حوالے سے ہمیں کسی بھی بیرونی ایڈوائس کی ضرورت نہیں۔ امریکی دفتر خارجہ نے دنیا بھر میں قیدیوں کے حوالے سے عام بیان دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا متشدد انتہا پسندی کے حوالے سے ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کررہے ہیں، اس حوالے سے دفتر خارجہ کا ایک وفد دورے پر ہے جس کی تفصیلات شیئر کی جائیں گی۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی حالیہ رپورٹ پاکستان کے زمینی حقائق سے چشم پوشی ہے، یہ طریقہ کار مزید بہتر ہوسکتا ہے اگر اس میں دوہرے معیارات کو مدنظر نہ رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ صدیقی کے حوالے سے حکومت واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے کے ساتھ رابطے میں ہے۔
غزہ میں امدادی کارواں پر اسرائیلی حملے کی مذمت
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان اسرائیلی آبادکاروں کے غزہ میں اردن کے امدادی کارواں پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل گزشتہ کئی ماہ سے غزہ کے عوام پر بمباری کررہا ہے، اسرائیلی فوج نے غزہ کا محاصر کر رکھا ہے اور وہاں کے عوام کو قحط میں دھکیل دیا ہے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر پر او آئی سی رپورٹ کا خیرمقدم
انہوں نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر پر مؤقف کی توثیق کو سراہتا ہے، اجلاس نے بھارت کو 5 اگست 2019 کے یکطرفہ و غیرقانونی اقدامات واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے، پاکستان او آئی سی سیکریٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر کی رپورٹ کا خیرمقدم کرتا ہے۔ پاکستان کشمیری بہن بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ معروف کشمیری رہنما یاسین ملک کی صحت خراب ہورہی ہے اور انہیں اپنی فیملی سے ملنے نہیں دیا جارہا، ان کو بھارت میں پھانسی دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، ہم نے یاسین ملک کے لیے مختلف بین الاقوامی فورمز پر آواز اٹھائی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔
’وزیراعظم کا دورہ چین، آئی کیوب اور 9 مئی‘
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کے چین کے دورے کی تاریخ بھی ابھی طے نہیں ہوئی، پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب کی چاند کے مدار میں روانگی کا منصوبہ پاکستانی طلبہ کا تھا، پاکستان اور چین ٹیکنالوجی کے میدان میں لمبے عرصے سے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے چلے آ رہے ہیں اور یہ سیٹلائٹ بھیجنا بھی اس تعاون کا تسلسل تھا۔
9 مئی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اپنے داخلی معاملات کو حل کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، ہم اپنے قوانین پر پابندی کے لیے پر عزم ہیں اور عوام کی جان اور مال کی حفاظت کے لیے اقدامات کریں گے۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ازبکستان کے وزیر خارجہ بختیار سیدوو پاکستان کے دورے پر آئے ہیں۔ وہ آج صدر مملکت ْآصف علی زرداری اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ قطر کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ کل پاکستان پہنچے ہیں، انہوں نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی ہے جس میں علاقائی و عالمی امور، تجارت و سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔