اسپیکر پنجاب اسمبلی نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے حکومتی اتحاد کو ملنے والی سنی اتحاد کونسل کی تمام 27 مخصوص نشستوں کو کالعدم قرار دے دیا، اس کے ساتھ ہی تمام 27 مرد و خواتین اراکین کی رکنیت بھی معطل کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
جمعہ کو اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ان تمام 27 مخصوص نشستوں کو کالعدم قرار دیدیا جو سنی اتحاد کونسل کو ملنے والی تھیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کو بلند آواز میں پڑھ کر سنایا، جس کے بعد اسپیکر نے اپوزیشن رکن رانا آفتاب کے پوائنٹ آف آرڈر کو درست قرار دیتے ہوئے حکومتی اتحاد کو ملنے والی ان تمام 27 نشستوں کو کالعدم قرار دے دیا جو سنی اتحاد کونسل کے نام تھیں۔
پنجاب اسمبلی میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کی معطلی کا باقاعدہ فیصلہ سنائے جانے کے بعد پنجاب اسمبلی میں حکومتی اتحاد کی نشستوں کی تعداد کم ہو گئی ہے۔
اپوزیشن رکن رانا آفتاب نے اپنے پوائنٹ آف آرڈر میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سنی اتحاد کونسل کو ملنے والی خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں مسلم لیگ نون اور دیگر جماعتوں کو ملنے کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا تھا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ایوان میں سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا اور حکم دیا کہ ارکان کی معطلی کے حکم پر آج سے ہی عملدرآمد کیا جائے۔