خیبرپختونخوا میں پیپلزپارٹی کے منظور نظر فیصل کریم کنڈی کی بطور گورنر تعیناتی کے ساتھ ہی صوبے میں تناؤ کا ماحول پیدا ہوگیا۔ ایک طرف وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور جارحانہ رویہ اپنائے ہوئے ہیں تو دوسری طرف گورنر فیصل کریم کنڈی کی جانب سے ترکی بہ ترکی جواب کا سلسلہ جاری ہے۔
مزید پڑھیں
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی جانب سے گورنر ہاؤس پر قبضے کی بات کے جواب نے فیصل کریم کنڈی نے انہیں چیلنج کیا ہے اور گورنر ہاؤس پر قبضے کی کوشش کے جواب میں انہیں سڑکوں پر گھسیٹنے کی دھمکی دی ہے۔
کبھی بھی گورنر راج نہیں لگاؤں گا
گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ میں کبھی بھی گورنر راج نہیں لگاؤں گا، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نےگورنرہاؤس پرقبضے کی بات کی، گنڈاپور کو چیلنج ہے آئیں قبضہ کرکے دکھائیں، میں تمہیں سڑکوں پر گھسیٹوں گا۔
معافی مانگنا ہوگی
فیصل کریم کنڈی کے مطابق جو آئین کو نہیں مانتے ان کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے، جو کہتے ہیں معافی نہيں مانگتے انہیں معافی مانگنا ہوگی۔
واضح رہے کہ اس قبل گورنر یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ آپ اپنے بانی کو جیل سے نہیں نکال سکتے بلکہ اگر قانون توڑا تو آپ کو بھی جیل میں ڈالا جائے گا۔
گورنر کے پی کی یہ بات دراصل اس پس منظر میں تھی جس کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پور نے گزشتہ ماہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ نہ صرف اسلام آباد جائيں گے بلکہ بانی پی ٹی آئی کو وہاں سے لے کر ہی آئيں گے۔
دوبارہ سیاسی بیان دیا تو سخت ردعمل دوں گا، علی امین گنڈاپور کی گورنر فیصل کریم کنڈی کو وارننگ
دریں اثنا ڈی آئی خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے گورنر فیصل کریم کنڈی کو سیاسی بیانات دینے سے گریز کی وارننگ دی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے فیصل کریم کنڈی کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگر دوبارہ سیاسی بیان دیا تو سخت ردعمل دوں گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے گورنر فیصل کریم کنڈی کو گاڑی کا تیل بند کرنے کی وارننگ بھی دی۔
انہوں نے کہاکہ فیصل کریم کنڈی ایک صفحے کے نوٹیفکیشن پر گورنر بنے، ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ پہلے یہاں سے میری وجہ سے مولانا کے بیٹے کو وزارت ملی تھی۔
انہوں نے مزید کہاکہ بحیثیت وزیراعلیٰ میرے پاس استثنا ہے لیکن اس کے باوجود عدالت میں پیش ہورہا ہوں۔