وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت نے حساس اور خفیہ معلومات کی غیر مجاز تشہیر کا نوٹس لے لیا ہے، بالخصوص سوشل میڈیا پر حساس اور خفیہ معلومات کی تشہیر کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
وفاقی حکومت نے حساس اور خفیہ معلومات کی غیر مجاز تشہیر، خاص طور پر، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خفیہ دستاویزات (خصوصا جن دستاویزات پہ سیکرٹ بھی لکھا ھو )کی کھلے عام نمائش کا سخت نوٹس لیا ہے۔ اس طرح کی معلومات کا پھیلاؤ پاکستان کے سٹریٹجک اور اقتصادی مفادات کو زک پہنچانے کے علاوہ…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) May 13, 2024
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئےٖ اپنے ایک بیان میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایسے تمام افراد کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ 2023 کے تحت مقدمات درج ہوں گے، جو خفیہ معلومات کی تشہیر کا باعث بنیں گے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے لکھا کہ وفاقی حکومت نے حساس اور خفیہ معلومات کی غیر مجاز تشہیر، خاص طور پر، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خفیہ دستاویزات (خصوصاً جن دستاویزات پہ سیکرٹ بھی لکھا ہو) کی کھلے عام نمائش کا سخت نوٹس لیا ہے۔
’اس طرح کی معلومات کا پھیلاؤ پاکستان کے اسٹریٹجک اور اقتصادی مفادات کو زک پہنچانے کے علاوہ اسکے دوست اور برادر ممالک کے ساتھ تعلقات کو بھی شدید نقصان پہنچا سکتا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ اس تناظر میں وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ان تمام افراد کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ 2023 کے تحت مقدمات درج کیے جائیں جو خفیہ معلومات یا دستاویزات کے افشاء کرنے یا پھیلانے میں بالواسطہ یا بلاواسطہ ملوث پائے جائیں گے۔
انہوں نے لکھا کہ اس جرم کی سزا 2سال قید اور جرمانے کی صورت میں بھگتنا ہوگی۔