اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی و سیکریٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ 9 مئی کو بہانہ بنا کر عمران خان کو نشانہ بنایا گیا، یہ سب لندن پلان کا حصہ تھا لیکن اس میں پاک فوج نہیں بلکہ ایک شخص ملوث تھا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہاکہ 1971 میں جنرل یحییٰ نے بھی فرد واحد کی حیثیت سے فیصلہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ملک دو لخت ہوگیا۔ جو بھی آئین کو معطل یا ختم کرے اس پر سنگین غداری عائد ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے، سوال یہ اٹھتا ہے کہ اہم تنصیبات کی سی سی ٹی وی فوٹیج کیوں غائب کی گئی ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں پی ٹی آئی کا مینڈیٹ چوری کیا گیا، انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے آزاد کمیشن بنایا جائے، پھر جب حقائق سامنے آئیں گے تو پی ٹی آئی کی نشستیں 180 ہو جائیں گی۔
انہوں نے کہاکہ کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے انتخابی دھاندلی کو کھل کر بے نقاب کردیا تھا لیکن وہ اس وقت سے غائب ہیں، ضروری ہے کہ انہیں کمیشن کے سامنے پیش کیا جائے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ ہماری مخصوص نشستیں ہم سے چھینی گئی ہیں، صدر، وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا الیکشن درست نہیں۔
انہوں نے کہاکہ عدالتوں میں موجود ہمارے کیسز میں مداخلت کی جارہی ہے اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں نے اس حوالے سے واضح طور پر لکھا ہے۔
عمر ایوب نے کہاکہ جب تک ملک میں قانون کی بالادستی نہیں ہوگی سرمایہ کاری نہیں آئے گی اور ملک ترقی نہیں کرسکے گا۔
اپوزیشن لیڈر نے ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ حنیف عباسی کو کہہ چکے ہیں کہ اگر انہیں مجبور کیا گیا تو وہ فارم 47 کا کچا چٹھا کھول دیں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم آگ اور خون کا دریا عبور کرکے یہاں تک پہنچے ہیں، پی ٹی آئی کا ہر روز خلائی مخلوق سے سامنا ہوتا ہے مگر کچھ بھی ہو ملک میں جمہوریت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔